محکمہ صحت ملازمین کو احتجاج ترک کرکے ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی اپیل حکومت نے باقاعدہ تنخواہوں کا معاملہ حل کیا مستقل حل کے لئے 51.50کروڑ روپے کا کارپس وجود میں لایا جارہا ہے

نیوزڈیسک
جموں//صحت وطبی تعلیم کے وزیربالی بھگت نے آج کہا کہ حکومت خاندانی بہبود محکمہ کے ملازمین کی تنخواہوں کی واگذاری کو باقاعدہ بنانے کا معاملہ حل کرنے میں سنجیدہ ہے۔وزیر نے کہا کہ یہ تکنیکی مسئلہ مستقل طور حل کرنے کے لئے یہ معاملہ فائنانس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے اور اس محکمہ نے صحت و طبی تعلیم کے محکمہ کے ذریعے 51.50کروڑ روپے کے کارپس کو وجود میںلانے پر اصولی طو راتفاق کیا جس کومرکزی معاونت والی سکیم کے تحت خاندانی بہبود محکمہ کے ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت واگزاری کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ فائنانس محکمہ اگلے چند روز کے اندر رقومات واگذار کرے گا جس سے ملازمین کی بقایا تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔بالی بھگت نے کہا کہ حکومت خاندانی بہبود کے ملازمین کو درپیش مسائل سے باخبر ہے تاہم یہ ایک تکنیکی مسئلہ ہے جس کو ایک بار سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب کے بعد ان ملازمین کووقت پر تنخواہیں دی جائین گی ۔ وزیرنے کہا کہ ان کی مداخلت کے بعد مرکزی حکومت نے 40کروڑ روپے واگذار کئے اور 75فیصد رقومات فراہم کی گئی ہیں ۔انہوں نے ملازمین کے مسائل ایک ہفتے کے اندر حل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے ان سے اپنا احتجاج ترک کر کے ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی اپیل کی۔