شوپیان میں طلبا¿ اور سیکورٹی فورسز میں جھڑپیں

اڑان نیوز
سری نگر//سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز جنوبی کشمیر میں گورنمنٹ ڈگری کالج شوپیان کے احتجاجی طلباءکو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ طلباءمبینہ طور پر کالج کے باہر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج شوپیان میں پیرکی صبح صورتحال اس وقت کشیدہ رخ اختیار کرگئی جب طلباءنے کالج کے نذدیک سیکورٹی فورسز کی گشتی پارٹی کی موجودگی کے خلاف کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔ تاہم جب طالب علموں نے نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلنے کی کوشش کی تو سیکورٹی فورسزنے انہیں روکتے ہوئے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی کاروائی کے سبب طلباءمشتعل ہوئے اور پتھراو¿ کرنے لگے۔ سیکورٹی فورسز نے بعدازاں احتجاجی طلباءکو منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔ دریں اثنا وادی میں پیر کو قریب دو ماہ بعد تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلے رہے۔ وادی میں گذشتہ دو ماہ کے دوران دیکھا گیا کہ انتظامیہ طلباءکے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ہر روز کسی نہ کسی تعلیمی ادارے میں احتیاطی اقدامات کے طور پر درس وتدریس کی سرگرمیاں معطل رکھنے کے احکامات جاری کررہی تھی۔ وادی کے تعلیمی اداروں میں اپریل اور مئی کے دوران طلباءکی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے۔ اگرچہ ابتدائی طور پر طالب علموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ 15 اپریل کو سیکورٹی فورسز کی جانب سے ڈگری کالج پلوامہ میں طالب علموں کے خلاف طاقت کے استعمال کے خلاف بطور احتجاج شروع ہوا تھا، تاہم طالب علموں کے یہ احتجاجی مظاہرے بعد ازاں ’آزادی حامی احتجاجی لہر‘ کی شکل اختیار کرنے لگے تھے۔ 15 اپریل کو ڈگری کالج پلوامہ کے طالب علموں نے کالج کے باب الداخلے کے سامنے سیکورٹی فورسز کی جانب سے ناکہ بٹھانے کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے کالج احاطے کے اندر گھس کر شدید لاٹھی چارج، ٹیئر گیس اور پیلٹ کی شیلنگ کرکے قریب 60 طالب علموں کو زخمی کردیا تھا۔