کانگریس ممبرانِ قانون سازیہ وسابق ایم ایل اے نے بائیکاٹ کیا

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ //کانگریس ممبرانِ قانون سازیہ نے ہفتہ کے روز گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈوڈہ کے سنگِ بنیاد اور گنپت پل کی افتتاحی کی تقریب کا بائیکاٹ کیا ۔ ان کا الزام تھا کہ موجودہ مخلوط حکومت نے میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھنے میں جان بوجھ کر تاخیر سے کام لیا ۔ ایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی،ایم ایل سی نریش گپتا اور ایم ایل سی شام لال بھگت وکانگریس کے دیگر لیڈاران جن میں سابق ریاستی وزراءمحمد شریف نیاز وعبدالمجید وانی اور سابق ایم ایل اے اشوک کمار نے کہا ہے کہ میڈیکل کالج ڈوڈہ سمیت ریاست میں قائم کئے جا نے والے میڈیکل کالجوں کو 2014میں یو پی اے حکومت کے دور میں اُس وقت کے مرکزی وزیر برائے صحت غلام نبی آزاد نے منظور کیا گیا تھا اور اس کی تعمیر کے لئے درکار رقم کو بھی منظوری دی گئی تھی۔ریاست کے دیگر میڈیکل کالجوں کی تعمیر کا کام شروع بھی کیا گیا مگر ڈوڈہ میڈیکل کالج کی تعمیر میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی۔اُنہوں نے کہا ہے کہ اگر وقت پر کالج کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا ہوتا تو آج تک کام مکمل ہوا ہوتا،مگر بدقسمتی سے سیاسی مفادات حاصل کرنے کی وجہ سے تعمیری کام شروع کرنے میں بے جا تاخیر کی گئی۔اُنہوں نے ریاستی مخلو ط حکومت پر چناب خطہ کے ساتھ امتیاز رویہ اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے سوتیلے رویہ کی وجہ سے خطہ کے لوگوں کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اُنہوں نے کہا ہے کہاس حکومت نے ابھی تک اس خطہ میں کوئی نا قابلِ ذکر کام نہیں کیا ہے اور ابھی تک وہ صرف سابق مرکزی و ریاستی حکومتوں کے منظور کردہ پروجیکٹوں کا رسمِ افتتاح اور سنگِ بنیاد کی تقاریب کا انعقاد کرنے اور ربن کاٹنے میں ہی مصروف ہے ۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور پی ڈی پی اور بی جے پی موجودہ ریاستی مخلوط حکومت مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہیں اور خالی بیان بازیوں کے سوا ابھی تک اُنہوں نے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ لوگوں کو اچھے دنوں کے جو خواب دکھائے جاتے تھے وہ سب غلط ثابت ہوئے اور سب کا ساتھ سب کا وکاس جیسے دل لبھانے والے نعرے خالی نعرے ہی ثابت ہوئے ہیں۔ان دونوں حکومتوں کی غلط پالیسیوں نے ریاست میں ایسے حالات پیدا کئے ہیں جن سے نکلنے کی کوئی راہ نظر نہیں آ رہی ہے۔