نیشنل ٹریڈ نونین فرنٹ کی ڈوڈہ میں میٹنگ منعقد عارضی ملازمین کے درپیش مسائل پر کیا تبادلہ خیال

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ//نیشنل ٹریڈ یونین فرنٹ اکائی ڈوڈہ کی طرف سے برکت علی کی صدارت میں صدر مقام ڈوڈہ میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میں عارضی ملازمین کے درپیش مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا اور آئندہ کے بارے میں لائحہ عمل پر بھی غور و خوض کیا گیا۔جموں کشمیر ٹریڈ یونین فرنٹ کے صدر برکت علی نے میٹنگ کے دوران کہا کہ محکمہ جنگلات (کیمپا) اسکیم کے تحت منسلک عارضی ملازمین کے دستاویزات کو تاحال آن لائن نہ کیا گیا ہے۔اور 2017 کے اوّل میں ایک سرکولر جاری کیا گیا تھا جس میں اس بات کا ذکر کیا گیا تھا کہ تمام عارضی ملازمین کے فارم کو آن لائن کر دیا جائے لیکن تاحال اس سرکولر کو محکمہ نے نہیں عملایا ہے جو قابل افسوس ہے۔علی نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اِن کے بارے میں کوئی لائحہ عمل نہ اپنایا گیا تو تمام عارضی ملازمیں کو لے کر زبردست احتجاج کریں۔برکت علی نے مزید کہا کہ 14 جون تک وہ مزید انتظار کریں گے اگر ان عارضی ملازمین کے فارم کو آن لائن نہ کیا جاتا ہے تو 15 جون کو ایک بہت بڑے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور اس دوران اگر کوئی سانحہ رونما ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہو گئی۔چونکہ عارضی ملازمین کے کندھوں پر ہی تمام محکمہ جات کا کام کاج چلتا ہے لیکن سرکار کی جانب اختیار ش±دہ رویہ قابل مذمت ہے اور اس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہ کیا جائے گا۔ٹریڈ یونین صدر نے حکومت اور متعلقہ حکام کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عارضی کے تہیہ اختیار ش±دہ رویہ میں تبدیلی لائیں بصورت دیگر حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں ۔ا±نہوں نے متعلقہ محکمہ کو سخت الفاظ میں انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بمطابق سرکولر عارضی ملازمین کے فارم کو آن لائن کر لیں۔اور غریب عارضی ملازمین کے ساتھ انصاف کا معاملہ فرمائیں اور بقایا واجبات کی ادائیگی کی جائے ۔واضح رہے کہ عارضی ملازمین نے گزشتہ کہی دہائیوں سے سابقہ اور موجودہ سرکاروں پر اپنے مستقلی کا انتظار کیا اور اس دوران انتظار کی گھڑیوں کے دوران کئی ملازمین کا زندگی کا سفر بھی مکمل ہو گیا ہے۔لیکن ہر بار سیاسی بساط کو قائم رکھنے کے لئے سیاسی پارٹیاں وعدے تو کر لیتی ہیں مگر صرف وہ اپنا مقصد پورا کرنے کی غرض سے وعدے بازی کرتیں ہیں۔اور پھر شروع ہوتا ہے احتجاج کا سلسلہ جو کبھی ختم نہ ہوا ہے۔