’بدھ کی شام کو صوبہ جموں میں قہر انگیز آندھی اور گرج چمک‘ درجنوں گھریلو، پالتو اور جنگلی جانور از جان، سینکڑوں نجی وسرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا

 

اڑان نیوز
جموں//”جموں صوبہ میں قہرانگیزآندھی اورگرج چمک “چلنے کے نتیجے میں درجنوں گھریلو،پالتواورجنگلی جانورازجان اور300سے زیادہ سرکاری ونجی تعمیرات،سینکڑوں پیداواری اورغیرپیداری درختان کوبھی نقصان پہنچا۔تیزہواﺅں کے باعث بجلی تاریں تہس نہس اورکھمبے زمین بوس ہوجانے کے نتیجے میں متاثرہ قصبوں ،دیہات اوردُوردرازکے علاقوں میں پانی اوربجلی سپلائی منقطع ہوگئی ہے ۔اُدوھم پور،راجوری ،کٹھوعہ اورریاسی اضلاع میں بڑے پیمانے پربچاﺅ کارروائیاں بدھ کورات دیرگئے سے جاری ہیں ،اورابھی تک متعددکنبوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیاہے ۔بدھ کوشام دیرگئے صوبہ جموں کے کئی اضلاع میں اسوقت ہوکاعالم بپاہواجب یہاں گرج چمک کیساتھ تیزبارشوں اورآندھی نماہوائیں چلناشروع ہوا۔بتایاجاتاہے کہ کچھ علاقوں میں 100میل فی گھنٹہ رفتارسے چلنے والی آندھی نماہواﺅں نے سرکاری اورنجی تعمیرات کے چھتوں کے پرخچے اُڑادئیے جبکہ اس دوران اودھم پورہ ،ریاسی ،کٹھوعہ اورراجوری اضلاع کے کئی قصبوں ،دیہات اوردُورافتادہ علاقوں بشمول بہکوں میں بڑے پیمانے پرتباہی مچ گئی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق تیزہوائیں اورگرچ چمک کاسلسلہ وقفہ وقفہ سے رات دیرگئے تک جاری رہا،اوراس دوران متاثرہ علاقوں میں چیخ وپکارکے بیچ لوگ اپنی جانیں بچانے کیلئے گھروں میں سہم کررہ گئے ۔کئی علاقوں میں تیزتراربارشیں ہونے کی وجہ سے صورتحال کچھ زیادہ ہی ابترہوئی کیونکہ غیرپختہ یامٹی سے بنے رہائشی وغیررہائشی ڈھانچوں کوبھاری نقصان پہنچا۔بتایاجاتاہے کہ ضلع اودھم پور کے لاپ رام نگرگاﺅں میں درختان کی زدمیں آکرتین افرادکی موت وقعہ ہوئی جبکہ تیزہوائیں چلنے سے یہاں200سے زیادہ رہائشی وغیررہائشی تعمیرات کوبھاری نقصان پہنچا۔اس دوران ضلع اودھم پور کے اوپری علاقوں بالخصوص جنگلوں میں بڑی تباہی کاعالم بپاہواکیونکہ یہاں موجودچرواہے ،بکروال اوراُنکے مال مویشی بھی تیزہواﺅں ،گرج چمک اوربارشوں کی زدمیں آگئے ۔ضلع ریاسی کے بالائی اورپہاڑی علاقوں میں بھی موسمی قہرکے نتیجے میں کم سے کم ایک چرواہے کی موت واقعہ ہوئی جبکہ دیگرکئی زخمی بھی ہوئے اوراُن کے درجنوں مویشی بھی مارے گئے ۔ضلع اودھم پور،ریاسی ،کٹھوعہ اوراجوری میں جان ومال کاکافی نقصان ہواہے کیونکہ کئی انسان اوردرجنوں بے زبان گھریلو،پالتواورجنگلی جانوربھی قدرتی آفت کے دوران اپنی جانیں گنوابیٹھے ۔ بتایاجاتاہے کہ آندھی نماہواﺅں اورگرج چمک کی زدمیں آنے والے علاقوں میں 300سے زیادہ سرکاری ونجی تعمیرات،سینکڑوں پیداواری اورغیرپیداری درختان کوبھی نقصان پہنچا۔اس دوران کئی علاقوں میں سیب ،اخروٹ اورخوبانی کے درجنوں درخت بھی زمین سے اُکھڑگئے ۔متاثرہ علاقوں میں تیزہواﺅں نے لاتعدادپیداواری اورغیرپیداواری درختوں کوزمین بوس کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی تاروں کوتہس نہس اورکھمبوں کواُکھاڑڈالاجس وجہ سے بدھ کی شام سے ہی ان علاقوں میں بجلی کاترسیلی نظام ٹھپ ہوکررہ گیا،اورجمعرات کوبعددوپہرتک بیشترعلاقوں میں بجلی سپلائی منقطع پڑی تھی ۔اُدھربدھ کی شام موسمی قہرکاشکاربننے والے مرودزن کی آخری رسومات مذہبی اندازمیں جمعرات کواداکی گئیں ۔