جمشید ملک
جھنگڑ( نوشہرہ)// ضلع راجوری کی نوشہرہ سب ڈویژن میں حد متارکہ پر واقع متعدد گاﺅں کے لوگوں کے لئے ہفتہ کا دن قیامت خیز ثابت ہوا جب پاکستانی فوج کی طرف سے داغے گئے مارٹر شیل لگنے سے باپ بیٹی سمیت 2افراد جاںبحق ہو گئے جب کہ آخری اطلاعات ملنے تک زخمیوں کی تعداد4تھی جن میں سے ایک کو تشویشناک حالت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال جموں پہنچا یا گیا ہے ۔ پورے نوشہرہ سیکٹر اور راجوری کے منجہ کوٹ علاقہ میں جنگ کا سا سماں ہے اور کم از کم 26دیہات گولہ باری کی زد میں ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نے حدِ متارکہ کے نزدیک تمام سکولوں کو غیر معینہ عرصہ کے لئے بند کر دیا ہے نیز ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے ضلع کے تمام ہسپتالوں کو ہنگامی حالات کے لئے تیار رہنے کو کہا ہے ۔ فوج نے پاکستانی فوج پر بلا اشتعال فائرنگ اور شہری علاقوں میں بے تحاشہ گولہ باری کا الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ ہفتہ کی صبح 7بج کر 15منٹ پر پاکستانی فوج نے جھنگڑ علاقہ میں آٹو میٹک ہتھیاروں سے بھارتی فوج کی چوکیوں پر گولیاں چلانے کے علاوہ 82و 120ایم ایم کے مارٹر شیلوںکے گولے داغے ۔ جھنگڑ ، بھوانی اور کلسیاں میں مارٹر شیلوں کی بارش سی ہونے لگے اور پورا علاقہ دھماکوں سے لرز اٹھا ۔ ایسا ہی ایک شیل حاجی طفیل حسین عرف بشیر کے رہائشی مکان پر آ گرا جس کی وجہ سے خود وہ اور اس کی دوہتی 13سالہ آسیہ بی سکنہ جھلاس پونچھ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ اس کی اہلیہ زیتون بیگم شدید زخمی ہو گئی ۔ شدید گولہ باری کے تبادلہ کے بیچ اسے نوشہرہ سب ضلع ہسپتال پہنچایا گیا جہاںڈاکٹروں نے اس کی حالت تشویشناک قرار دیتے ہوئے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے لئے ریفر کر دیا ۔باقی تین زخمیوں کی شناخت نصرت ، نورین کوثر اور ریکھا دیوی کے طور پر ہوئی ہے اور ان کو نوشہرہ سب ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔