مولانا ارشد مدنی کا گائے کو قومی جانور کا درجہ دئے جانے کا مطالبہ ، تین طلاق پرحکمراں پارٹی کے لیڈران ہی کررہے ہیں سیاست

نئی دہلی :جمعیۃ علما ہند نے اپنے قیام سے اب تک ملک کی تعمیر و ترقی ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، جمہوریت ، سیکولرازم اور سماج کے کمزور طبقات کے استحصال کے خلاف ہمیشہ اپنی آواز بلند کی ہے۔ اس کیلئے جمعیۃ کی جانب سے ملک بھر میں قومی یکجہتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں برادران وطن نے کندھے سے کندھا ملا اس کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور تعاون دیا ۔نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ان خیالات کا اظہار مولانا سید ارشد مدنی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور اس کے بعد ریاستوں میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتوں کے خلاف تعصب میں اضافہ ہوا ہے ۔ ملک بھر میں اقلیت خوف و ہراس میں مبتلا ہیں ، فرقہ پرست تنظیموں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ کہیں گئو کشی کے نام پر مویشی تاجروں کا قتل یا جارہا ہے تو کہیں غیر قانونی قرار دے کر گوشت تاجروں کو تباہ و برباد کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں تین طلاق کے معاملہ پر بھی برسراقتدار پارٹی کے لیڈران سیاستاس موقع پر مولانا سید ارشدمدنی نے گائے کو قومی جانور کا درجہ دئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی سماج میں گائے کو اہمیت دی جاتی ہے تو سبھی لوگوں کو اس کا احترام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جمعیۃ کافی دنوں سے گائے کو قومی جانور کا درجہ دئے جانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔کررہے ہیں۔