بھاجپاوزیرکے متنازعہ بیان پر پی ڈی پی وزرا اور لیڈران کا سخت رد عمل خیالات کی جنگ میں گولیاں جیت نہیں سکتیں:الطاف بخاری،کسی بھی شخص کو غیر ذمہ دار بیان بازی نہیں کرنی چاہئے:ذولفقار وزراءایسے بیانات سے پرہیز کریں، ایجنڈآف الائنس کے دائرہ میں رہاجائے:محبوب اقبال، ایسے لوگ ملک کو توڑ رہے ہیں:قمر چوہدری

نیوزڈیسک+جمشید ملک
جموں//راجوری //بھاجپا سنیئرلیڈر اور صنعت وحرفت کے وزیر چندرپرکاش گنگاکے حالیہ متنازعہ بیان پر حکمراں جماعتوں پی ڈی پی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی کشتی ڈگمگاتی نظر آرہی ہے۔ اگر چہ چندرپرکاش گنگان نے پریس کانفرنس کے ذریعہ اپنے ریمارکس کو واپس لینے کی بات کرتے ہوئے یہ کہاکہ اگر کسی کے جذبات ان کے بیان سے مجروح ہوئے ہیں ، تو وہ معافی مانگتے ہیں لیکن اس سے حالات ٹھیک ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ اب پی ڈی پی کے متعدد سنیئرلیڈران نے اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ حکمراں اتحادی پارٹنر کے لیڈر سے اس طرح کے بیان کی قطعی توقع نہ ہے۔یاد رہے کہ کابینہ وزیر چندر پرکاش گنگا نے متنازعہ ریمارکس میں کہاتھا کہ ”لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ہیں اور کشمیر میں احتجاج اور پتھراﺅ کرنے والوں کیلئے گولی ہی بہتر علاج ہے“۔ جمعہ کے روز بھی متعدد پی ڈی پی لیڈران کے علاوہ نیشنل کانفرنس، کانگریس رہنماو¿ں اور حریت قائدین، زعماءنے چندرپرکاش گنگا کے بیان پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔وزیر تعلیم الطاف بخاری نے اعلیٰ تعلیم کے وزیر نے اپنی ہی کابینہ کے وزیر چندر پرکاش گنگا کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ خیالات کی جنگ میں گولیاں جیت نہیں سکتیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور مذاکرات کے ذریعے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کچھ اندرونی عناصر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی جانب سے شروع کئے گئے مجموعی امن عمل کو سبو تاژ کر نے کوشش کررہے ہیں ۔وزیر خوراک ،شہری رسدات و امور صارفےن و عوامی تقسےم کاری چوہدری ذولفقار علی نے چندر پرکاش گنگا کے بےان کو اُن کا نجی بےان قرار دےتے ہوئے کہا کہ کشمےر 1947سے حساس معاملہ ہے کسی بھی شخص کو غےر ذمہ دارانہ بےان بازی نہےں کر نی چایئے جس سے حالات خراب ہو۔کشمےر حساس معاملہ ہے اس طرح کی بےان بازی سے حالات معمول پر نہےں بلکہ مزےد خراب ہوتے ہےں ۔پی ڈی پی جنرل سیکریٹری شیخ محبوب اقبال نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مرحوم مفتی محمد سعید نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اس امید کیساتھ ہاتھ ملایاتھاتاکہ ریاست جموں وکشمیر میں امن کی فضاءقائم ہو، مرحوم کا مقصد کشمیر اور صوبہ جموں کو آپس میں ملاناتھا۔ دونوں خطوں میں پائی جارہی نظریاتی دوریوں کو مٹانا تھا ۔ پی ڈی پی کی بھاجپا کے ساتھ حکومت بنانے کے پیچھے یہ سوچ تھی کہ اس سے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، آپسی بھائی چارہ، مذہبی رواداری کو فروغ ملے گالیکن اس کے الٹ رہاہے۔ آئے روز بھاجپا لیڈران کی طرف سے ایسی حرکتیں کی جارہی ہیں جس سے خرمن امن کو ذک پہنچ رہی ہے جوکہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے چند وزرا اور اراکین قانون سازیہ اقتدار میں ہوکر بھی اپوزیشن جیسا رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ان کو آج بھی محسوس ہورہاہے کہ وہ اپوزیشن کا حصہ ہیں، کیونکہ آئے روز وہ غیر ذمہ دارارانہ بیانات دیتے رہتے ہیں جس کی حکومت میں شامل لیڈران سے توقع نہیں کی جاسکتی۔ محبوب اقبال نے کہاکہ اس وقت ریاست خاص طور سے وادی کے حالات بہت نازک ہیں، جن میں سدھار لانے کے لئے حکومت کے ہررکن کو اپنا اہم ترین کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ مفاہمت سے حالات بہتر ہوں گے، بات چیت سے مسائل حل ہوں گے۔ وزراءکو ایسے بیانات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ ڈوڈہ ضلع میں حالیہ دونوں آگ کی دو سنگین وارداتیں ہوئی ہیں جس سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ بہتر یہی ہوگا کہ ان متاثرین کی مدد کی جائے۔ غیر ضروری بیانات کے بجائے بہتر یہی ہوگا کہ ایجنڈا آف الائنس کے دائرہ کے اندر ہی رہ کرکام کیاجائے۔ صنعت کے وزیر چندر پرکاش گنگاکے بےان پر پی ڈی پی جنرل سیکریٹری و رکن اسمبلی راجوری چوہدری قمر حسےن نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی بےان بازی کرتے ہےں چایئے وہ رےاست کے ہوا ےا ےوپی ،آسام و دےگر رےاستوں کے اےسے لوگ ملک کو جوڑ نہےں بلکہ توڑ رہے ہےں ۔ان کے بےان کی مذمت کرتے ہوئے رکن اسمبلی نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعےد کے فارمولے پر کام کرتے ہوئے وادی کے نوجواں و دےگر لوگوں سے بات کی جائے جبکہ وادی مےں گولی بہت چل چکی جس مےں فورسز کےساتھ عام شہری بھی ہلاک ہوئے ۔ہلاک ہونے والے ہمارا اپنے ہےں جبکہ بی جے پی اعلیٰ قیادت کو ان کےخلاف کاروائی کرنی چایئے ۔