۔3ویڈیوز سے تہلکہ مچ گیا

سرینگر //پتھرائو کرنے والے ایک نوجوان کو سر میں گولی مارنے، ایک نوجوان کو جیپ سے باندھ کر گھمانے اورسی آر پی ایف پر تمسخرا اڑانے کے تین ویڈیوز منظر عام پر آنے سے تہلکہ مچ گیا ہے ۔لیکن عوامی سطح پر جس ویڈیو کی وجہ سے زبردست غم و غصہ  پایا جارہا ہے وہ فوجی جیپ کے ساتھ نوجوان کو باندھ کر گائوں گائوں گھمانا ہے۔تینوں واقعات سے متعلق ویڈیوزسوشل میڈیاپرآجانے کے بعد ہرجگہ یہ معاملات زیر بحث ہیں۔کچھ لوگوں نے ایسے ویڈیوز بھی شیئر کئے ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وسطی کشمیر میں ضمنی انتخابات کے بعد کئی مقامات پر مقامی لوگوں نے سی آر پی ایف کے جوانوں کو محفوظ نکلنے میں مدد بھی کی اور انھیں سنگ بازوں کی بھیڑ سے بچا بھی لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعات پر اظہارِ رنج و غم کرتے ہوئے پولیس کو ویڈیوز سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جبکہ پولیس نے ایک واقعہ کے سلسلے میں 5نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔پولیس نے بڈگام میں فورسز اہلکاروں کو سرینگر پارلیمانی نشست کے ضمنی نتخابات کے دوران9اپریل کونشانہ بنانے سے متعلق ویڈیو سامنے آنے کے بعدسی آر پی ایف کی 144ویں بٹالین کی شکایت پر ایف آئی آر درج کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قسم کے ایف آئی آر کو ’’زیرو ‘‘ایف آئی آر کہا جاتا ہے اور پو لیس کے اختیار میں ہوتا ہے  کہ وہ کسی بھی تھانے میں ایف آئی درج کریں۔  سی آر پی ایف نے شہد گنج تھانے میں شکایت درج کی تھی۔ ویڈیو میں اگر چہ یی دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ نوجوان سی آر پی ایف اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاہم کچھ نوجوان ایسا بھی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ وہ دوسروں کو انہیں نشانہ  نہ بنانے کی تاکید کر رہے ہیں۔  پولیس نے گزشتہ شب گوپالپورہ میں اینٹ کے بٹھوں پر چھاپہ مارا جہاں سے3نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا جبکہ2کوجمعہ کے روز حراست میں لیا گیا۔اس دوران ریاستی پولیس کے سربراہ ایس پی وید نے سی آر پی اہلکاروں کا کچھ نوجوانوں کی طرف سے بڈگام میں تمسخر اڈانے کے دوران صبر و تحمل سے کام لینے کو سرہاتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کسی بھی ہتھیار بند فورسز اس صورتحال میں جوابی کاروائی کرتی۔  وید نے کہا ’’ سی آر پی ایف اہلکاروں کا تمسخر آڑانے والوںکے خلاف پولیس اسٹیشن چاڈورہ میں کیس درج کیا گیا ہے اور قانون کے تحت انکے ساتھ کاروائی عمل میں لائے جائے گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر دنیا میں کسی بھی فوج کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آتا تو وہ جوابی کاروائی کرتے اوران ’’بدمعاشوں‘‘ کی موت واقع ہوتی۔ ریاستی پولیس سربراہ نے ایک اور ویڈیوکے بارے میں بتایا کہ جو ویڈیو سامنے آیا ہے،میں فورسز کی طرف سے پولنگ مرکز کے باہر سنگبازی کرنے والے نوجوانوں کے سر پر براہ راست گولیاںچلانے کی پاداش میں بھی ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تحقیق طلب معاملہ ہے اور جو بھی اس واقعے میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی