بھاجپا کوٹہ کی وزارتوں میں بڑے پیمانے پر مجوزہ پھیر متوقع سیکرٹریٹ دفاتر میں وزرءغیر حاضر،بیشترمنسٹراور اراکین قانون سازیہ نئی دہلی میں خیمہ زن ست شرما نئے سپیکر ،کاویندر ،رینہ اور امبردارکی وزرارتی کونسل میں شامل ہوسکتے ہیں، متعدد کے قلمدانوں میں تبدیلی ہوگی

 

بھاجپا کوٹہ کی وزارتوں میں بڑے پیمانے پر مجوزہ پھیر متوقع
سیکرٹریٹ دفاتر میں وزرءغیر حاضر،بیشترمنسٹراور اراکین قانون سازیہ نئی دہلی میں خیمہ زن
ست شرما نئے سپیکر ،کاویندر ،رینہ اور امبردارکی وزرارتی کونسل میں شامل ہوسکتے ہیں، متعدد کے قلمدانوں میں تبدیلی ہوگی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//گرمائی راجدھانی سرینگر میں 6 ماہ کے لئے دربار موو¿ دفاتر کی منتقلی کو اب محض چند ہفتے باقی ہیں،اس وجہ سے ان دنوں صوبہ جموں کے مختلف اضلاع سے اپنی مشکلات ومسائل کو لیکر سول سیکرٹریٹ آنے والے لوگوں، پارٹی ورکروں کی تعداد میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے لیکن کوئی بھی منسٹر سیکریٹریٹ میں دکھائی نہیں دے رہا۔ بڑی تعداد میں لوگ اپنے مسائل ومشکلات کولیکر وزرا کے دفتروںکے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن انہیں وہاں دروازے پر کھڑے چپراسی سے جواب ملتا ہے کہ وزیر صاحب کشمیر میں ہیں یا نئی دہلی میں ہیں۔جہاں پی ڈی پی سے وابستہ بیشتروزراءوادی کشمیر میں ہیں، وہیں بھاجپا کے بیشتر وزراءان دنوں نئی دہلی میں ڈیرہ جمائے بیٹھے ہیں تاکہ وزارتوں میں ہونے والے بڑے پھیربدل میں ان کو باہر کا راستہ نہ دیکھنا پڑے۔باوثوق ذرائع نے بتایاکہ سیکریٹریٹ دفاتر کشمیر منتقل ہونے کے بعد یعنی مئی ماہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے منسٹروں میں کافی پھیربدل کرنے جارہی ہے ، اس کے لئے پچھلے ایک ماہ سے سیاسی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔بھاجپا کئی نئی چہروں کو وزارتی کونسل میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے وہیں مخلوط حکومت کے خلاف بیان دینے اور کام کرنے والے متعدد موجودہ وزراءکو بھاری قیمت چکانی پڑسکتی ہے۔ کئی وزارءکے Portfolio(قلمدانوں)میں بھی بڑا پھیربدل متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے بیشتر وزراءنئی دہلی میں ہیں۔وزارتوں میں بڑے پیمانے پر پھیربدل ہونے جارہاہے۔ریاست جموں وکشمیر میں حکومتی سطح پر ہورہی پیش رفت پرگہری نظر رکھنے والے ذرائع نے اڑان کو بتایاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے متعدد وزرا جموں وکشمیر مخلوط سرکار کو بدنام کرنے پر تلے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر عمل نہ کرنے اور اپنی من مرضی سے کام کر رہے ہیں جس سے سرکار مخالف کام ہورہا۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھاجپا ہائی کمان سے چند بی جے پی وزراءکے نابالغ رویہ کی شکایت بھی ہے جوکہ حکومت کے امور میں غیر ضڑوری مداخلت کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے اپنی شکایت میں چند واقعات اور میڈیا رپورٹوں کا ذکر کیا ہے جس سے اتحادی پارٹنر(بھاجپا۔پی ڈی پی)کے درمیان تعلقات اچھے نہ ہیں۔اس وقت مخلوط حکومت کے تعلقات آپس میں بہتر نہ ہیں۔باوثوق ذرائع نے اڑان کو بتایاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ متعددوزرا اور اراکین قانون سازیہ مخلوط حکومت کے خلاف کام کر رہے ہیں، جن کا وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سنجیدہ نوٹس لیا ہے۔ اس حوالہ سے انہوں نے تفصیلی تحریری رپورٹ وزیر اعظم ہند نریندر مودی کو بھیجی ہے۔وزیر اعلیٰ کی اس رپورٹ کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے نریندر مودی نے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، بھاجپا قومی صدر امت شاہ اور جنرل سیکریٹری رام مادھو کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ ان شکایا تکا ازالہ کریں اور وزارتوں میں بھی پھیر بدل کیاجائے۔ 27اپریل2017کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ ریاستی دورہ پر آرہے ہیں جن کی یہاں پر پارٹی عہدادران کے ساتھ اہم ترین میٹنگ ہورہی ہے جس میںجہاں ایجنڈا آف الائنس کے خلاف کام کرنے والوں کی خبرگیری ہوگئی وہیں پارٹی ڈسپلن شکنی کرنے والے منسٹروں اور اراکین قانون سازیہ کے خلاف انضباطی کارروائی ہوگی اور ساتھ ہی وزارتوں میں ہوئے والے پھیربدل اور نئے شامل ہونے والے چہرو¿ں کے ناموں کو حتمی شکل دی جائے گی۔امت شاہ کی مجوزہ میٹنگ سے قبل بھاجپا کے بیشتر وزرا اور کئی اراکین قانون سازیہ(MLA/MLC)نئی دہلی میں ڈیرہ جمائے ہوئے ہیں جہاں وہ پارٹی کے مرکزی لیڈران کے ساتھ ملاقاتیں کر کے انہیں اپنے حق میں کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی میں کم سے کم سات وزارتوں میں پھیر بدل متوقع ہے۔ خطہ پیر پنجال سے پارٹی سے وابستہ کابینہ وزیر کی وزارت میں تبدیلی ہوگی وہیں پرجارہانہ رخ اختیار کرنے اور شعلہ بیان بازی کرنے والے رکن اسمبلی نوشہرہ راویندر رینہ جوکئی پچھلے کئی ماہ سے مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں،کو وزیر مملکت بنایاجانا طے ہے۔ کشمیر سے وابستہ بھاجپا ایم ایل سی سریندر امبردار کو بھی وزرتی کونسل میں شامل کیاجاسکتا ہے۔ ہیلتھ منسٹری (وزارت صحت )کسی دوسرے بھاجپاوزیر کے کھاتے میں جائے گی۔ ایم ایل اے گاندھی نگر اور اسمبلی سپیکر کاویندر گپتا کو کابینہ میں شامل کیاجائے گاجبکہ ان کی جگہ بھاجپا ریاستی صدر ست شرما سپیکر بنائے جاسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متعدد بھاجپا وزرا مخلوط حکومت کے خلاف آئے روز بیانات دے رہے ہیں، علاوہ ازیں پارٹی کے اندر بھی کافی اختلافات ہیں جن سب کو قومی صدر امت شاہ کی مجوزہ میٹنگ میں زیر بحث لایاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیر مملکت پریہ سیٹھی جنہوں نے نئی دہلی کے حالیہ دورہ کے دوران مرکزی ریلوے وزارت کے خلاف ٹویٹ کیاتھا کا بھی پارٹی کی مرکزی قیادت نے سنجیدہ نوٹس لیا ہے اور ان کو اس کی قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔وزیر جنگلات چوہدری لال سنگھ کے خلاف بھاجپا کی سٹوڈنٹس ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(ABVP)کا احتجاج اور اس پر پارٹی ریاستی قیادت کی طرف سے کوئی کارروائی نہ کئے جانے پر بھی ، پارٹی قیادت کو سخت پھٹکار پڑنے والی ہے۔

 

 
الائنس کیخلاف کام کرنے والوں
کو بھاری قیمت چکانی پڑسکتی ہے
جموں//الطاف حسین جنجوعہ //پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ وزراءوزیر اعلیٰ کی ہدایات کے خلاف اپنی من مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ آئے رو ز ایسے بیانات بھی دے رہے ہیں جس سے عوامی حلقوں میں سرکار کے تئیں منفی تاثر قائم ہورہاہے۔کئی منسٹروں نے تو حدیں ہی پار کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھاجپا منسٹروں کی من مانیوں اور بچگانہ حرکتوں کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو تحریری طور آگاہ کر دیا ہے جس کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے صاف کر دیا ہے کہ الائنس کے خلاف کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ اس ضمن میں انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، قومی صدر امت شاہ اور جنرل سیکریٹری رام مادھو کو ذمہ داری سونپی ہے اور آنے والے ماہ میں اس کے نتائج سامنے آئیں گے۔