جموںوکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کی ’حق انصاف یاترا‘کٹھوعہ پہنچی جموں کو اعلیحدہ ریاست بنانے سے ہی عوام کاوقار بحال ہوسکتا ہے:منکوٹیہ

اڑان نیوز
کٹھوعہ//جموں کو اعلیحدہ ریاست بنانے کے حق میں جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کی طرف سے شروع کی گئی’حق انصاف یاترا‘کٹھوعہ پہنچی۔ لگاتار13ویں روزسلسلہ وار میٹنگوں کے تحت کٹھوعہ میں پارٹی ریاستی صدر بلونت سنگھ منکوٹیانے کہاکہ اس یاترا کا مقصد جموں کے لوگوں کو انصاف دلانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں کو اعلیحدہ ریاست بنانے سے ہی خطہ کے مسائل کا حل ہوسکتاہے۔ انہوں نے بٹل بالیاں، گگوال، دیالہ چک، سالاں اور منگلور(بنوٹ)میں لوگوں کی میٹنگوں سے خطاب کیا۔ اس دوران منکوٹیا نے کہاکہ جموں۔ ہماچل پردیش اور پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد لوگ ڈوگری زبان بولتے ہیں۔ ایک طویل جدوجہد کے بعد سال 2004میں ڈوگری زبان کو آئین ہند کے 8ویں شیڈول میں شامل کروایاگیا جبکہ کشمیری زبان 40سال قبل آئین ہند کے شیڈیول میں شامل کی گئی تھی جس کو بولنے والوں کی تعداد بقول منکوٹیا محض30لاکھ ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ لازمی ہے کہ زبان کو نمائندگی دی جائے لیکن بدقسمتی سے کشمیری زبان کرنسی نوٹ پر ہے مگر ڈوگری کو شامل نہ کیاگیاہے۔اکتوبر2016میںمرکزی سرکار نے نوٹ بندی کا فیصلہ کیا اور ملک بھر میں 500اور2000کے نئے نوٹ لانچ کئے گئے لیکن ڈوگری کا کہیں ذکر نہ تھا۔ جموں کے لوگون کو صرف ووٹ بنک کے طور استعمال کیاجاتاہے اور استعمال کرو¿ اور پھینکو شامل ہے۔ اگر جموں کے لوگ خطہ جموں کے زبان وتمدن کو فروغ دینا چاہتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ جموں خطہ کو اعلیحدہ سے ریاست کا درجہ دیاجائے۔ اس موقع پر روبن شرما، پردھومان سنگھ، منوج گپتا، انکوش سنگھ اور ستیش شرماوغیرہ شامل تھے۔