بھارت ہوش میں آئے ورنہ کشمیر گنوادے گا پتھراو کرنے والے کشمیری نوجوان کسی عہدے یا وزارت کے طلبگار نہیں :ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ

نیوزڈیسک

سرینگرریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو خبر دار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرے یا پھر کشمیر سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔نجی نیوز چینل انڈیا ٹو ڈے کو ایک انٹرویو میں فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘جاگو، جاگو، صورت حال خراب ہے اور مجھے یہ نہیں بتائیں کہ پاکستان اس مسئلے کا حصہ نہیں ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘آپ چاہیں یا نہ چاہیں لیکن آپ کو پاکستان سے مذاکرات کرنے ہوں گے اور اگر دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنا چاہتے ہیں تو یہی بہتر ہے کہ مذاکرات ابھی شروع کیے جائیں’۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ‘ہمیں اپنی غلطیوں کو ٹھیک کرتے ہوئے موجودہ مسئلے کو قابو کرنا چاہیے اس کو پھیلانے کے بجائے نوجوانوں، حریت اور دیگر رہنماو¿ں کے ساتھ بات کریں اور کوئی حل نکال لیں’۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘تم کشمیر کو کھو رہے ہو بہتر ہے کہ جاگ جاو¿ اور عسکری حل کے بجائے سیاسی حل نکالنے کا سوچیں اور اپنی اونچی اڑان سے نیچے آئیں کیونکہ مجھے بہت خراب صورت حال نظر آرہی ہے’۔فارق عبداللہ نے کہا کہ ‘نوجوان بپھرے ہوئے ہیں جو اسے قبل میں نے نہیں دیکھی’۔ کشمیر میں حالیہ خراب صورت حال پر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کے دوران ہلاکتیں اور کشیدگی ‘ایک سانحہ اور حکومت کی ناکامی ہے کہ وہ عوام کو سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکی اور اس کے منصوبے کو لوگوں نے مسترد کردیا ہے’۔