’حکومت نے ہڑتال کیلئے مجبورکردیا‘ رہبرتعلیم اساتذہ6ماہ سے تنخواہوں سے محروم،حکومت ہوش میں آئے:فورم دو روزہ کام چھوڑ ہڑتال اختتام پذیر؛دوسرے روزہ بھی بیشترپریمری و مڈل سکول بند رہے

نیوزڈیسک
جموں// جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کی طرف سے دی گئی دو روزہ ہڑتالی کال کا اثر آج دوسرے روز بھی ریاست میں دیکھنے کو ملا ہے ۔ چھ ماہ سے بند پڑی تنخواﺅں کو لیکر یہ اساتذہ آج دوسرے روز بھی کام چھوڑ ہڑتال پر تھے ۔یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فورم عہدےداران نے جانکاری دی کہ صوبہ جموں کے راجوری ،پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ اور رام بن میں بیشتر رہبر تعلیم اساتذہ نے فورم کی طرف سے دی گئی احتجاجی کال کو کامیاب بنایا ۔ جبکہ صوبہ کشمیر کے تمام اضلاع کے رہبر تعلیم اساتذہ آج دوسرے روز بھی کام چھوڑ ہڑتال پر تھے جس کی وجہ سے دونوں صوبوں میں زیادہ تر پریمری اور مڈل سکول بند رہے جن میں رہبر تعلیم اساتذہ تعینات ہیں ۔ اساتذہ کی طرف سے دو روزہ ہڑتالی کال کو کامیاب بنانے پر فورم کے ریاستی چیر مین فاروق احمد تانترے ، ریاستی جنرل سیکر یٹری جہانگیر عالیم خان ،کنوینرنینولتاو دیگر سٹیٹ فورم لیڈران نے پریس کانفرنس کاانعقا دکرتے ہوئے اساتذہ کو کامیاب ہڑتال کیلئے مبارک باد پیش کی ہے ۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ اساتذہ نے جس یکجہتی اور اتحاد کا مظاہرہ دکھایا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔ اُنہوں نے کہا ہے تقریباً اکتالیس ہزار کے قریب رہبر تعلیم کہ اساتذہ گذشتہ چھ ماہ سے بنا تنخواہوں کے ہیں اور یہ وہ اساتذہ جانتے ہیں کہ وہ کس طرح سے ضروریات زندگی کو پورا کر رہے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ اساتذہ سکولوں میں پڑھانا چاہتے ہیں لیکن مالی تنگی کی وجہ سے اُنہیں مجبور ہو کر ہڑتال پر اُتر آنا پڑ رہا ہے ۔ اس دوران کئی جگہوں پر ان اساتذہ نے پر امن احتجاجی مظاہرے بھی کئے اور متعلقہ آفسران کو اپنے مشکلات کے بارے میں آگاہ بھی کیا ۔ ریاست کے بانڈی پورہ تعلیمی زون میں ایک کلسٹر پرنسپل کی طرف سے کچھ رہبر تعلیم اساتذہ کو زبردستی ڈیوٹی پر جانے کے لئے مجبور کر نے پر وہاں پر ان اساتذہ اور کلسٹر ہیڈ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم بعد میں فورم کے ضلع صدر بانڈی پورہ خالد رفیق بٹ اور دیگر فورم لیڈران کی مداخلت کے بعد اس معاملے کو نپٹایا گیا ۔ فورم ضلع صدر ودیگر ضلع فورم ممبران کی ایک وفد بعد میں ضلع ترقیاتی کمشنر اور چیف ایچوکیشن آفیسر بانڈی پورہ سے ملاقی ہوئے اور اُنہیں مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا ۔ جبکہ اساتذہ کو ہڑتال کے دوران زبردستی ڈیوٹی پر جانے کے لئے مجبور کر نے پر بھی اُنہیں آگاہ کیا ۔ ضلع آفسران نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اُن کے مشکلات سے باخبر ہیں اور اس سلسلے میں اعلیٰ حکام تک اُن کی بات پہنچائی جا رہی ہے تاکہ اساتذہ کی مالی پریشانی دور ہو سکے ۔ ضلع رام بن کے زون بانہال میں بھی آج فورم کی زونل باڈی کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اساتذہ کو دو دورہ ہڑتالی کال کامیاب بنانے پر اُن کی سراہنا کی گئی۔ اس موقع پر فورم لیڈران نے مختلف مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور سرکار پر زور دیا کہ وہ اساتذہ کی بند پڑی تنخواﺅں کو فوری طور پر واگذار کریں ۔ اس دوران فورم کو محکمہ سے ملی ایک اطلاع کے مطابق محکمہ کی طرف سے تنخواﺅں کے لئے کچھ رقومات ایس پی ڈی کے اکاوئنٹ میں ٹرانسفر کیا جا رہے جو ایک اندازے کے مطابق دو سو کروڑ سے زائید ہے ۔ تاہم اس بارے میں فورم مستقل کا کیا فیصلہ لیتی ہے یہ میٹنگ کے بعد ہی فیصلہ سامنے آئے گا۔ فورم پریس بیان بیان کے مطابق فورم کی طرف سے دی گئی دو روزہ ہڑتالی کال کو کامیاب بنانے پر فورم نے ریاست کے رہبر تعلیم اساتذہ کو مبارک باد پیش کی ہے ۔ اور کہا ہے کہ پندرہ تاریخ کے بعد ہی مستقبل کا فیصلہ لیا جائے گا ۔ اس سے قبل فورم کی طرف سے سترہ اپریل کو بازو پر کالی پٹیاں باندھ کر سکولوں میں ھاضر رہنے کے لئے کہا گیا ہے جبکہ 19 اپرل کو پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کا پروگرام دیا ہے ۔