بڈگام میں نہتے لوگوں کا قتل عام قابل مذمت اس طرح کشمیریوں پر ظلم کر کے ان حق خود ارادیت کو دبایا نہیں: مختار احمد وازہ

ریشی
اننت ناگضمنی پارلیمانی چناﺅ کے پیش نظر جہاں نہ تو کوئی مہم نہ ترانہ اور نہ ہی چناوی تیاریاں دیکھنے کو مل رہی ہیں وہی ان دنوں علیحدگی پسند جماعتوں کے رہنماﺅں کا غم و غصہ ہڑتالی کالیں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔کل شہر سرینگر میں دوران ووٹینگ لوگوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کو یہ تنبیہ دیا کہ کشمیری لوگ حق خود ارادیت چہاتے ہیں اور وہ اس چناﺅی ڈرما کے سامنے کشمیری گھٹنے نہیں ٹیکنے والے ۔لیکن فورسز کی طرف سے ژراڑ شریف میں نہتے لوگوں کے قتل پر جموں کشمیر پیپلز لیگ کے چیر مین اور حریت(ایم) کے سینر لیڈر مختار احمد وازہ نے سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات قابل مذمت فعال ہے اور ایسے واقعات کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے پریس کے نام شایع کردہ بیان میں کہا کہ ہندوستان یہاں 1947سے لیکرآج تک ظلم و بربریت کرتے آیا اور ان کا ظلم ہر وہ ماں بیان کرتی ہے جس کے بیٹے کو جعلی انکاونٹر میں بے رحم قتل کر دیا گیا،اور ہر اس باپ کے ماتھے پہ لکھا ہوا ہے جس کے اولاد کو سر عام پیٹ پیٹ کر گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا، اور اس ظلم کا وہ بہن بھی گواہ ہے جس کے بھائی کو بے رحم ہندوستانی افواج نے پیلٹ گنوں سے انکھوں کی بینائی چھین لی ۔ان کا کہناہے کہ ریاست کے سیاسی جماعتوں کے سیاستدان ہر وقت کشمیریت ،انسانیت ،جمہوریت پر بات کرتے آئے اور آج وہ کشمیریت جمہوریت اور انسانیت کہاں ہے جب انہوں نے نہتے لوگوں کو قتل کروانے میں گریز نہیں کیا چیر مین موصوف کا کہنا ہے کہ ریاستی سابقہ وزیر اعلیٰ جو سب کاموں کا مرحوم مفتی صاحب کا خواب قرار دیتی ہے اور آج ہمارے آنکھوں سے سامنے وہ حقیقت ہے کہ مفتی صاحب کا خواب کیا تھا اور نہتے معصوم لوگوں کو بے رحم قتل کرنا مر حوم مفتی صاحب کا ہی خواب تھا اور جو موجودہ وزیر اعلیٰ شرمندہ تعبیرکرنے میں محو ہے ۔ا نہوں نے لوگوں سے پر زور گذارش کی کہ کل ہڑتالی کال پورا پورا ساتھ دیں اور عام شہریوں کے قتل عام پر احتجاج کرنے کی بھی تلقین کی ۔