کشمیر میں پولنگ کے دوران تشدد بھاجپا۔ پی ڈی پی حکومت کی ناکامی کا عکاس: راہل گاندھی

نیوزڈیسک
نئی دہلیکانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وادی کشمیر میں اتوار کو سری نگر کی پارلیمانی نشست پر پولنگ کے دوران ہونے والے تشدد کے واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پی ڈی پی اور بی جے پی کے اتحاد اور مرکزی حکومت کی کشمیر پالیسی کی مکمل ناکامی کا عکاس ہے۔ مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’کشمیر میں الیکشن بی جے پی اور پی ڈی پی اتحاد اور مرکزی حکومت کی کشمیر پالیسی کی مکمل ناکامی کا عکاس ہے۔ کشمیر میں جمہوری عمل پر اعتماد پیدا کرنے میں دہائیوں کی سخت محنت لگی ہے۔ لیکن بی جے پی حکومت نے اس اعتماد کو تین سال سے بھی کم عرصہ میں ختم کردیا‘۔ خیال رہے کہ وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل اضلاع میں اتوار کو سری نگر کی پارلیمانی نشست کے لئے ضمنی انتخابات کے تحت پولنگ کے دوران آزادی حامی احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے مابین بدترین جھڑپوں میں 8نوجوان ہلاک جبکہ قریب 150 دیگر زخمی ہوگئے۔ جھڑپوں کے دوران سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں ضلع بڈگام میں 7 جبکہ ضلع گاندربل میں ایک نوجوان جاں بحق ہوا۔ جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے والے 150 عام شہریوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ یہ ہلاکتیں مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے آزادی حامی مظاہرین کے خلاف بے تحاشہ طاقت کے استعمال کے سبب ہوئی ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ضلع بڈگام وادی کا سب سے پرامن ضلع مانا جاتا تھا۔ وادی کی انتخابی تاریخ میں اب تک کی بدترین آزادی حامی جھڑپوں کے بیچ ہونے والے ضمنی انتخابات میں پولنگ کی شرح محض 7 اعشاریہ 14 ریکارڈ کی گئی۔ 2014 ءکے پارلیمانی انتخابات میں سری نگر پارلیمانی حلقہ میں 26 فیصد ووٹ پڑے تھے۔اس طرح سے گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں پولنگ کی شرح 19 فیصد کم ریکارڈ کی گئی۔