نوٹ بندی سے اہلیان وطن میں قومیت کا جذبہ جاگ اٹھا نظام میں شفافیت لانے کیلئے ” کیش لیس اقتصادیات“ اپنائی جائے:ذوالفقار کانیوزڈیسک جموںخوراک ، شہر ی رسدات اور امور صارفین کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے آج ” نو کیش اقتصادیات “ پر ” کیش لیس اقتصادیات “ کو ترجیح دینے پر زوردیا اور کہا کہ ا س سے نظام میں شفافیت کے ساتھ ساتھ ملک کی اقتصادیات میں بہتر ی آئے گی۔وزیر نے اس بات کا اظہار آج یہاں چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے تاجروں کے لئے ریاستی سطح کے کیپسٹی بلڈنگ ورکشاپ کا افتتاح کرنے کے بعد کیا۔ جموں یونیورسٹی کے بریگیڈر راجندر سنگھ آڈیٹوریم میں نیشنل انسٹی چیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جموں چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے مشترکہ اہتمام سے منعقدہ اس ورکشاپ میں مذکورہ تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگی کی تربیت دی جائے گی۔اس موقعہ پر ممبر اسمبلی ست شرما بھی موجود تھے۔تقریب پر بولتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ امریکہ ، ناروے اور سویڈن جیسے ترقی یافتہ ممالک نے نو کیش اقتصادیات اپنانے کی کوشش کی ہے تاہم اس میں ناکامی کے بعد ان سارے ممالک نے بھی کیش اقتصادیات کو اپنایا ہے۔انہوںنے کہا کہ لوگوں کو روز مرہ لین دین ڈیجیٹل موڑ کے ذریعے کر کے مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ڈیجیٹل پہل کو اپنا نا چاہئے۔انہوںنے کہا اس سے لین دین میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ ادائیگی کے نظام میں شفافیت آتی ہے۔نومبر 2016ءکو ملک کی تاریخ میں تاریخی قرار دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اس مہینے میں وزیر اعظم نے ڈی مونٹائزیشن کا اعلان کر کے ملک میں ایک بہت بڑا بدلاﺅ لایا۔ذوالفقار علی نے کہا کہ اس قدم سے اہلیان وطن میں قومیت کا جذبہ جاگ اٹھا۔ انہوںنے کہا کہ اگر چہ پہلے پہل لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم کسی نے بھی اس قدم کی مخالفت نہیں کی کیونکہ سب جانتے تھے کہ یہ ملک اور قوم کی بہتری کے لئے ہے۔ملک کو ڈیجیٹل موڑ پر لے جانے کے لئے مرکزی حکومت کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ 1999 میں ملک کی آبادی کا فقط ایک فیصد موبائیل فون استعمال کرتا تھا جبکہ آج کی تاریخ میں ملک کی کل آبادی 125کروڑ میں سے 108کروڑ لوگ موبائیل فون استعمال کر رہے ہیں جبکہ 112کروڑ لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہیں۔وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال میں بھارت امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔اپنے ماتحت محکمہ کی ڈیجیٹائزیشن کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گذشتہ برس کے دوران اس محکمہ میں بہتر لا کر لوگوں میں اس کے بارے میں خدشات کو دور کیا گیا۔انہوںنے کہا کہ لوگ اب ڈیجیٹل عمل کے ذریعے اپنے گھر وں میں راشن کارڈ حاصل کرتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ مستقبل قریب میں تمام سرگرمیوں کو آدھار کے ساتھ جوڑا جائے گا۔تقریب پر بولتے ہوئے ممبر اسمبلی ست شرما تاجروں پر زور دیا کہ وہ کاروبار اور لین دین میں وزیر اعظم کی پہل کو اپنائیں۔انہوںنے کہا کہ ترقیاتی پہل میں لوگوں کا عملی تعاون لازمی ہے۔تقریب پر این آئی ای ایل آئی ٹی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ایچ مون ، جوائنٹ لیگل کنٹرول میٹرولوجی جموں وی ایس سامبیال ، جموں چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر نیرج آنند کے علاوہ کئی بینکوں کے نمائندے او ر سرکردہ تاجر موجود تھے۔

نیوزڈیسک

جموںخوراک ، شہر ی رسدات اور امور صارفین کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے آج ” نو کیش اقتصادیات “ پر ” کیش لیس اقتصادیات “ کو ترجیح دینے پر زوردیا اور کہا کہ ا س سے نظام میں شفافیت کے ساتھ ساتھ ملک کی اقتصادیات میں بہتر ی آئے گی۔وزیر نے اس بات کا اظہار آج یہاں چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے تاجروں کے لئے ریاستی سطح کے کیپسٹی بلڈنگ ورکشاپ کا افتتاح کرنے کے بعد کیا۔ جموں یونیورسٹی کے بریگیڈر راجندر سنگھ آڈیٹوریم میں نیشنل انسٹی چیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جموں چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے مشترکہ اہتمام سے منعقدہ اس ورکشاپ میں مذکورہ تاجروں کو ڈیجیٹل ادائیگی کی تربیت دی جائے گی۔اس موقعہ پر ممبر اسمبلی ست شرما بھی موجود تھے۔تقریب پر بولتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ امریکہ ، ناروے اور سویڈن جیسے ترقی یافتہ ممالک نے نو کیش اقتصادیات اپنانے کی کوشش کی ہے تاہم اس میں ناکامی کے بعد ان سارے ممالک نے بھی کیش اقتصادیات کو اپنایا ہے۔انہوںنے کہا کہ لوگوں کو روز مرہ لین دین ڈیجیٹل موڑ کے ذریعے کر کے مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ڈیجیٹل پہل کو اپنا نا چاہئے۔انہوںنے کہا اس سے لین دین میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ ادائیگی کے نظام میں شفافیت آتی ہے۔نومبر 2016ءکو ملک کی تاریخ میں تاریخی قرار دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اس مہینے میں وزیر اعظم نے ڈی مونٹائزیشن کا اعلان کر کے ملک میں ایک بہت بڑا بدلاﺅ لایا۔ذوالفقار علی نے کہا کہ اس قدم سے اہلیان وطن میں قومیت کا جذبہ جاگ اٹھا۔ انہوںنے کہا کہ اگر چہ پہلے پہل لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم کسی نے بھی اس قدم کی مخالفت نہیں کی کیونکہ سب جانتے تھے کہ یہ ملک اور قوم کی بہتری کے لئے ہے۔ملک کو ڈیجیٹل موڑ پر لے جانے کے لئے مرکزی حکومت کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ 1999 میں ملک کی آبادی کا فقط ایک فیصد موبائیل فون استعمال کرتا تھا جبکہ آج کی تاریخ میں ملک کی کل آبادی 125کروڑ میں سے 108کروڑ لوگ موبائیل فون استعمال کر رہے ہیں جبکہ 112کروڑ لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہیں۔وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال میں بھارت امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔اپنے ماتحت محکمہ کی ڈیجیٹائزیشن کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گذشتہ برس کے دوران اس محکمہ میں بہتر لا کر لوگوں میں اس کے بارے میں خدشات کو دور کیا گیا۔انہوںنے کہا کہ لوگ اب ڈیجیٹل عمل کے ذریعے اپنے گھر وں میں راشن کارڈ حاصل کرتے ہیں۔وزیر نے کہا کہ مستقبل قریب میں تمام سرگرمیوں کو آدھار کے ساتھ جوڑا جائے گا۔تقریب پر بولتے ہوئے ممبر اسمبلی ست شرما تاجروں پر زور دیا کہ وہ کاروبار اور لین دین میں وزیر اعظم کی پہل کو اپنائیں۔انہوںنے کہا کہ ترقیاتی پہل میں لوگوں کا عملی تعاون لازمی ہے۔تقریب پر این آئی ای ایل آئی ٹی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر اے ایچ مون ، جوائنٹ لیگل کنٹرول میٹرولوجی جموں وی ایس سامبیال ، جموں چیمبر آف ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر نیرج آنند کے علاوہ کئی بینکوں کے نمائندے او ر سرکردہ تاجر موجود تھے۔