کشمیریوں کاقتل عام آج کشتواڑبندکی کال:مجلس کی اپیل

مشتاق احمد دیو

کشتواڑ // گزشتہ روز انتخاب کی عمل آواری کے دوران وادی کشمیر میں 8یا 9افراد کو گولیوں کا نشانہ بناکر انہیں موت کی نیند سلادینے پر دلی و جذباتی ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے کشتواڑ میں 11اپریل کو ”بند“ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ امام جامع مسجد کشتواڑ مولانا فاروق حسین کچلو نے اس سلسلہ میں ایک متفقہ کے بعد اعلان کر دیا ہے ۔ اگر چہ ابھی مظاہرہ یا احتجاجی جلسہ کی کال نہیں دی گئی ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دوکانیں ، کاروباری ادارے اور ٹریفک معطل رہیگا۔ کزشتہ روز کے واقعہ پر کشتواڑ کے عام لوگوں میں سرکارکے خلاف ناراضگیاں بہت حد تک پائی گئیں ۔ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ سرکار کو کوئی بہانہ ملنا چاہئے کہ کس طرح سے نوجوانوں ، جوانوں کو تشدد کا شکار بنایا جائے ۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے مواقعے پر کہاں جھگڑ ے نہیں ہوتے ہیں ؟ وہاں گولیاں نہیں چلائی جاتی ہیں یہ کشمیر ہی ہے جہاں جو ظلم و ستم سرکار چاہئے روارکھ سکتی ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ وہ لوگ بھی ووٹ ڈالنے کیلئے نکلے ہوں ؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ موجودہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا ایکمرتبہ کا بیان کہ وادی میں صرف 5%لوگ آزادی نواز ہیں باقی سرکار کے حامی ہیں عملی طور پر کل وہ ووٹنگ سے قطعی غلط ثابت ہوا ہے ۔ ان لوگوں نے سرکار سے کہا ہے کہ اگر سرکار عوامی سرکار ہے تو عوام کو تشدد کا نشانہ نہیں بنانا چاہئے تھا اور اگر یہ عوامی سرکار خود کو سمجھتی ہے تو ایسی حکومت جو عوام کش ہو سے دستبر دار ہو جانا چاہئے۔