گول میںنئی حد بندی کو لیکر مقامی آبادی برہم محکمہ مال کے ریکارڈ میں درج گول کو الگ پنچایت دینے کا مطالبہ کہارینیو ولیج گول کو حصوں میں تقسیم کرناسیاسی انتقام گیری ہے

اُڑان نیوزسروس

گول//نئی حد بندی میں سیاسی دھونس دبائو کا جہاں ریاست بھر میں اثر دیکھنے کو ملا اورمختلف علاقہ جات کی عوام نے نئی حد بندی کو لیکر ناراضگی کا اظہار کیا وہیںضلع رام بن کے سب ڈویژن گول میں بھی نئی حد بندی کو لیکر عوام میں حد بندی انجام دینے والے محکمہ اور سیاسی لیڈران کی سیاسی انتقامی گیری اور ووٹ کی لالچ میں غلط طریقے سے حد بندی انجام دینے پر غم و غصہ پایا جا رہا ہے ۔ رینیو ولیج گول میں پڑنے والے علاقہ کی عوام نے نمائندہ اُڑان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ مال میں جواصلیگول ہے اس میں آزادی سے لیکر آج تک کوئی بھی وارڈ یاانتظامی یونٹ نہیں بنایا گیا جبکہ آزادی کو نصف صد ی سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رینیو ولیج گول کو حصوں میں تقسیم کیا گیا جو کہ گول کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سیاسی مداریوں کی شاطرانہ چال ہے جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائیگا۔ مقامی لوگوں نے متعلقہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ متعلقہ بی ڈی اور نے بند کمرے میں نئی حد بندی کا نقشہ بنایا ۔اپنی من مرضی اور سیاسی اشاروں کی بنیاد پر نئی حد بندی کے بنائے گئے نقشے میں اصلی گول کی دو حصوں میں تقسیم کرنا متعلقہ بی ڈی او کی نااہلی اور سیاست دانوںکی جی حضوری کا ثبوت ہے۔ مقامی لوگوں نے بی ڈی او کے اس غیر سنجیدہ اور عوام دشمن اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ بی ڈی او جب سے علاقہ میں تعینات ہوا ہے تب سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ مذکورہ بی ڈی او سیاستدانوں کی جی حضوری کو ہی اپنے فرائض کی انجام دہی سمجھتا ہے جبکہ عوامی مشکلات کا ازالہ کرنا متعلقہبی ڈی او کے وہم و گمان میں بھی نہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ اگر متعلقہ بی ڈی او حقیقی معنوں میں عوامی مشکلات کو لیکر سنجیدہ ہوتا تو وہ چند سیاسی مداریوں اور سیاست دانوں کے چمچوں کا حکم بجا نہیں لاتا بلکہ اپنی قابلیت سے انصاف کی بنیاد پر نئی حد بندی کانقشہ بناتا ہے ایک ایسا نقشہ جس سے اصل گول کی شان قائم رہتی لیکن متعلقہ بی ڈی اوکو تو بس حکمرانوں اور اُن کے چمچوں کی جی حضوری سے ہی فرصت نہیں ملتی ۔احمد دین چک نامی ایک مقامی شہری نے اُڑان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ بی ڈی او نے فوری طور اس حد بندی کے نقشے میں تبدیلی نہیں لائی تو ہم متعلقہ بی ڈی او کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیںگے اور سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔ مقامی لوگوں نے موجودہ سرکار اور ضلع انتطامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ مال کے ریکارڈ کے تحت جتنا علاقہ اصلی گول ہے اُس کی ایک الگ پنچایت بنائی جائے تاکہ محکمہ مال کے ریکارڈ میں درج اصلی گول حصوں میں تقسیم نہ ہو،اس لئے حکومت ِ وقت اور ضلع انتظامیہ سے ہمارا پر زور مطالبہ ہے کہ محکمہ مال کے ریکارڈ میں درج اصلی گول کو حصوں میں تقسیم کرنے کے بجائے اُس کو ایک الگ پنچایت کا درجہ دیا جائے۔