چیمبر آف کامرس جموں کا بیان کھلی جارحیت زعفرانی برگیڈ کی ایما پر کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا :کشمیر اکنامک الائنس

نیوزڈیسک

سرینگر؍؍کشمیر اکنامک الائنس نے رہنگیائی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کے خلاف چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹرئز جموںکی طرف سے دئیے گئے بیان کا کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ایک منصوبے کے تحت ریاست میں فرقہ پرستی کو ہوا دی جا رہی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے جموں چیمبرس کے صدر راکیش گُپتا کے’’شناخت کرئو اور قتل کرئو‘‘ کے بیان کو ذہنی اختراع قرار دیتے ہوئے کہا کہ زعفرانی برگیڈ کی ائماء پر دئیے گئے اس بیان سے ریاست میں تنائو اور کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگا۔انہوں نے کہا ک اصل میں راکیش گپتا آر ایس ایس کا دم چیلا ہیں اور2008میں بھی کشمیر مخالف محاز پر صف اول میں بیٹھا تھا۔انہوں نے جموں کشمیر کو ایک حساس ریاست قرار دیتے ہوئے سرکار کو مشورہ دیا کہ ہر ایک فیصلہ سوچ سمجھ کر اٹھایا جائے ،تاکہ ریاست میں آپسی بھائی چارے اور ہم آہنگی کو کوئی زخ نہ پہنچ سکے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر روہنگیائی مسلمانوں کو قتل کیا جاتا ہے تو مغربی پاکستان سے آئے ہوئے رفیوجیوں پر خاموشی کیوں اختیار کی جا رہی ہیں۔فاروق احمد ڈار نے راکیش گپتا سے مخاطب ہوکر کہا کہ جموں کشمیر اتر پردیش نہیں ہے جہاں مخصوص طبقے کو نشانہ بنانے کی چھوٹ دی جائے گی،بلکہ کشمیری عوام اور تاجر و صنعت کار ہر ایک اس فیصلے اور پالیسی کی مخالف ہی نہیں کرینگے بلکہ عملی طور پر روکنے کے اقدمات بھی اٹھائے گے جس کا مقصد مخصوص طبقے کو نشانہ بنانے کو ہو۔ کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے حکمران جماعت پی دی پی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ریاست میں آپسی بھائی چارے کو بنائے رکھنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور ان طاقتوں کی سرکوبی کریں جو جموں کشمیر کو فرقہ پرستی کے آگ میں جھلسانا چاہتے ہیں۔ فاروق احمد ڈار نے کچھ تاجر انجمنوں کی طرف سے راکیش گپتا کے بیان پر واہ ویلا مچانے کو مگر مچھ کے آنسو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہی چند برس قبل انہیں وادی مین راہداری دی اور مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا،جبکہ کشمیر اکنامک لائنس نے اس وقت بھی اس کی مخالفت کی تھی۔