پی ڈی پی دفعہ370کی محافظ ’ہل‘اور’ہاتھ‘کاساتھ موقع پرستی:محبوبہ مفتی

شاہ ہلال

اننت ناگ//پی ڈی پی کو دفعہ370کی محافظ قرار دیتے ہوئے خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ خصوصی پوزیشن کو زک پہنچانے میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس ہی ذمہ دار ہے ۔ این سی ۔کانگریس اتحاد کو موقع پرستی تعبیر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوںنے 2008سے لیکر2014تک حکومت کی ،لیکن ریاستی عوام اور سیاسی مسئلے کے حل کیلئے کچھ نہیں کیا ،جسکی مثال دی جاسکے ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ڈاک بنگلہ اننت ناگ میں پی ڈی پی کارکنان کا ایک کنونشن منعقد ہوا جس میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے علاوہ پارٹی امیدوار تصدق مفتی ، پارٹی ترجمان ڈاکٹر محبوب بیگ ، سینئر لیڈران سجاد مفتی ، غفار صوفی اور دیگر لیڈران نے شرکت کی ۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر و ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی نے ہمیشہ ریاست کے تحفظ ، وقار اور تعمیر و ترقی کیلئے کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے اپنی ساری زندگی ہندوپاک کے درمیان بہتر تعلقات کیلئے وقف کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی کشمیر کو نامسائد حالات کی دلدل سے باہر نکالنے کیلئے کوشاں ہیں اور پی ڈی پی نے ہی کشمیر کو نامسائد حالات سے باہر نکالنے کیلئے کلیدی کردار اداکیا جب یہاں ملی ٹنسی نقطہ عروج پر تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی نے اس وقت کلیدی اور اہم رول اداکیا جب یہاں کشمیری عوام کے جینے کے حقوق چھینے جارہے تھے ۔ اور نا ہی یہاں کے لوگوں کو اس وقت پر امن زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جاتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اور مفتی محمد سعید نے پہل کی اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات شروع کئے جس کے ثمر آئور نتائج بر آمد حاصل ہوئے ۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے بھی پاکستان کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے اور تعلقات بہتر بنانے کے حوالے سے پہل کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اپنے 10 سالہ دور اقتدار کے دوران وہ سب کچھ نہ کر سکے جو وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کبھی بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے سنجیدہ نہیں تھی ۔ محبوبہ مفتی نے این ۔ سی کانگریس اتحاد کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جب بھی ان دونوں جماعتوں نے ماضی میں اتحاد کیا چاہے وہ شیخ اندرا ایکارڈ ، راجیو فاروق ایکارڈ ، راہل عمر ایکارڈ اور 1999 میں این۔سی بی جے پی ایکارڈ جب عمر عبداللہ مرکز میں وزیر تھے ، نے کچھ کشمیری عوام کیلئے کچھ نہیں کیا ۔ان کا کہناتھا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس 6سال تک حکومت میں رہی ،لیکن مسئلے کے حل کیلئے کیا کیا؟۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں نے کبھی بھی شرائط کی بنیاد پر اتحاد نہیں کیا اور نہ ہی کوئی ایجنڈا تھا لیکن ان دونوں جماعتوں نے صرف اور صرف اقتدار میں آنے کیلئے اتحاد کا ڈرامہ رچا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بھاجپا کے ساتھ اتحاد بھی کیا اور سرکار بھی بنائی لیکن اس کیلئے کم از کم مشترکہ پروگرام (ایجنڈا آف الائنس) تشکیل دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈٰ پی کبھی بھی ایجنڈا آف الائنس پر سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔ بعد میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 ریاست میں لاگو ہے اور کوئی بھی اس دفعہ کو ختم نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی پی ڈی پی اس کی اجازت دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو برقرار رکھنے کیلئے پی ڈی پی تحفظ کردار ادا کرے گی ۔ ان کا کہناتھا کہ جو جماعتیں370کی حفاظت کا دعویٰ کررہی ہیں ،دراصل وہی جماعتیں اس کو زک پہنچا تی رہیں ،لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ کسی بھی شخص کو افواہیں یا قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی اور جو کوئی بھی افواہیں پھیلائیگا یا قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی ۔ اس موقعے پر پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ ڈاکٹر محبوب بیگ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ سے ہی لوگوں کو گمراہ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی اس جماعت نے اٹانامی کے نام پرا ور کبھی کھوکھلے نعرے لگائے اور عوام کو گمراہ کیا لیکن اب عوام بالغ اور سیاسی طور باشعور ہوئی ہے وہ اچھے اور برے کی تمیض کرنا جانتے ہیں ۔