روہنگیائی مسلمانوں کوچیمبرکی دھمکی انجینئررشیدکی پارٹی پولیس تھانے پہنچی،شکایت درج کرائی

نیوزڈیسک

ہندوارہ//عوامی اتحاد پارٹی نے آج جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداروں کی طرف سے روہانگی مسلمانوں کو قتل کئے جانے کی دھمکیوں کیخلاف پولیس کے پاس باضابطہ شکایت درج کرتیہوئے متعلقہ عہدیداروں کے خلاف فوری طور FIRدرج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ پارٹی ترجمان انعام النبی نے پولیس اسٹیشن راجباغ جاکر JCCIکے عہدیداروں بشمول اُس کے صدر راکیش گپتا کی فوری گرفتاری اور اُن کے خلافFIRدرج کرنے کیلئے درخواست دی ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ JCCIکی دھمکی نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ جموں خطہ میں فرقہ ورانہ کشیدگی کو بڑھاوا دینے کی دانستہ چال ہے ۔دریں اثنا ء پارٹی سربراہ انجینئر رشید نے ہندوارہ میں مختلف عوامی میٹنگوں کے دوران الزام لگایا کہ اب یہ بات کھل کے سامنے آ چکی ہے کہ ریاست میں کوئی سرکار نہیں بلکہ فرقہ پرست طاقتیں اپنا من پسند ایجنڈا چلا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا ’’ریاستی سرکار کو چاہئے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے جموں میں مقیم روہنگی پناہ گذینوں کے تحفظ کو تب تک یقینی بنائے جب تک نہ ان کے اپنے ملک میں حالات سازگار ہوجائیں گے۔ ایسا کرنا سرکار کی اخلاقی اور بین الاقوامی قوائد و ضوابط کے تحت ڈیوٹی بھی ہے ۔جسطرح مختلف سیاسی جماعتوں کے بعد اب جموں کی تاجر اور بیوپاری برادری کھل کر فرقہ پرستانہ ایجنڈا عملا رہی ہے اُس سے یہ بات صاف ہو چکی ہے کہ ہندوستان کی منافرت پر مبنی سیاست اب جموں و کشمیر میں پہنچ چکی ہے اور یہاں جان بوجھ کر سیول اور پولیس انتظامیہ کی درپردہ حمائت کے بل پر نہ صرف روہنگی رفیوجیوں بلکہ جموں خطہ کے مسلمانوں کا جینا حرام کیا جا رہا ہے ‘‘۔ انجینئر رشید نے اپنے اس مطالبے کو دہرایا کہ اگر یہ چند فرقہ پرست طاقتیں غیر ریاستی باشندوں کے بارے میں اسقدر سنجیدہ ہیں تو کشمیر میں ہر سال بسنے والے ہزاروں غیر ریاستی خاندانوں کو یہاں سے باہر نکالنے کے ساتھ ساتھ جموں خطہ میں ہزاروں غیر ریاستی باشندوں کو باہر نکالنے کے بارے میں کیوں خاموش ہیں ۔ انجینئر رشید نے سرکار کو خبردار کیا کہ وہ فوری طور سے ان فرقہ پرست طاقتو ں کو لگام دے ورنہ نتائج کی ساری ذمہ واری سرکار پر عائد ہوگی ۔