دھمکی انتہائی درجے کی اشتعال انگیزی مہاجرین کا مسئلہ انسانی ،حکومت قانون کے مطابق نمٹے:تاریگامی

نیوزڈیسک

جموں//چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جموںکی طرف سے برمی اور بنگلہ دیشی مہاجرین کے خلاف دیئے گئے بیان کو انتہائی درجے کی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما و ممبراسمبلی محمدیوسف تاریگامی نے حکومت پر زور دیاکہ وہ اس صورتحال سے قانون کے مطابق نمٹے ۔پریس کے نام جاری ایک بیان میں تاریگامی نے کہاکہ مہاجرین کا مسئلہ انسانی مسئلہ ہوتاہے اور ریاست جموں و کشمیر میں بھی اس سے انسانی طور پر پیش آناچاہئے ۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں کئی ممالک سے آئے ہوئے مہاجرین آباد ہیں اور یہ سب المیوں کا نتیجہ ہے ۔انہوںنے کہا’’یہ بدنصیب لوگ المیوں کاشکار ہوتے ہیں،یہ گھر بار چھوڑ دیتے ہیں جب ان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں رہتا‘‘۔ان کامزید کہناتھاکہ ’’ا ن کے ساتھ انسانی سلوک کیاجاناچاہئے ،آج کی مہذب دنیا میں ہر ایک شخص کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی حفاظت کرے لیکن کچھ لوگوں کی طرف سے اس طرح کا بیان حد درجہ افسوسناک بلکہ مجرمانہ ہے اوراس سے ریاست کا شیرازہ ہی بکھر جائے گا اس لئے ذی ہوش انسانوں کو ہوش کے ناخن لیناچاہئے ،اس قسم کی بیان بازی سے گریز کرناچاہئے اور وہ بھی تب جب یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ‘‘۔انہوںنے کہاکہ جموں چیمبر کے بیان سے فرقہ پرستی کی بو آتی ہے اور اس سے صورتحال فرقہ وارانہ صورت اختیار کرسکتی ہے ۔ انہوںنے چیمبر کے اس بیان کو غیر انسانی ، مجرمانہ اور اشتعال انگیزقراردیاجس میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر ریاستی حکومت نے ایک مہینے کے اندر مہاجرین کو ریاست بدر نہ کیاتو پھر ان کی نشاندہی کرکے مارنے کی مہم شروع کی جائے گی ۔سی پی آئی ایم رہنما نے کہاکہ اس سے نہ صرف ریاست میں نئے تنازعات جنم لیںگے بلکہ اس سے جموں و کشمیر پر خطرناک اثرات مرتب ہونگے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کو خاموشی اختیار کرنے کے بجائے ایسے لوگوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرنی چاہئے جو اس طرح کے اشتعال انگیز بیان دے رہے ہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ ریاست میں ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی رہی ہے اور جب 1947میں پورا برصغیر خطہ فرقہ وارانہ کشیدگی میں جل رہاتھاتو اس وقت اس ریاست کے لوگوں نے دنیا کو دکھایاکہ ایسے حالات میں کیسے بھائی چارہ قائم رکھ کر زندگی بسر کی جاسکتی ہے ۔انہوںنے ریاستی حکومت پر زور دیاکہ وہ فوری طور پر اقدامات کرکے ان مہاجرین کی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔ ان کاکہناتھاکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کوتحفظ فراہم کرے۔تاہم انہوںنے کہاکہ افسوسناک بات ہے کہ حکومت نے اس قسم کے اشتعال انگیز چپ سادھ رکھی ہے اور کوئی کارروائی نہیں کررہی ۔ان کاکہناتھاکہ قانون کو حرکت میں آناچاہئے اور اشتعال انگیزی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہئے ۔