پی ڈی پی قیادت نے ایکبار پھر پونچھ کو نظر انداز کیا سرحدی ضلع کو بھاجپا کے حوالہ کرنے پرپارٹی کیڈرمیں غم وغصہ کی لہر، متعدد مقامات پر مظاہرے ، بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کا اعلان

پی ڈی پی قیادت نے ایکبار پھر پونچھ کو نظر انداز کیا
سرحدی ضلع کو بھاجپا کے حوالہ کرنے پرپارٹی کیڈرمیں غم وغصہ کی لہر
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//حکمراں جماعت پی ڈی پی نے ایک بارپھر سرحدی ضلع پونچھ کو نظر انداز کیا ہے جس پر لوگوں میں سخت غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔پونچھ ضلع جس پر سال 2014کے لوک سبھا اور پھر اسمبلی انتخابات میں ’مودی لہر‘کا کوئی اثر نہ پڑا تھا ، میں بھی پی ڈی پی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی رسائی کو ممکن بنا یا ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلع پونچھ سے اب بھارتیہ جنتا پارٹی کا قانون ساز کونسل میں اپنا نمائندہ ہوگا۔اسمبلی انتخابات 2014کے بعد سے آج تک پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت نے ضلع پونچھ کو یکسر نظر انداز کیا ہے۔ اس ضلع سے تعلق رکھنے والے نہ کسی ممبر کو کابینہ میں نمائندگی دی گئی اورنہ ہی کسی کو بورڈ یاPSUکا وائس چیئرمین بنایاگیا۔سال2014فروری ماہ میں جب کونسل کی نشستیں پر کی گئی تو اس وقت پونچھ ضلع کے لوگوں کو اُمید تھی کہ کونسل میں نمائندگی دی جائے گی لیکن ایسا نہ ہوا۔ریاست جموں وکشمیر کا کوئی ضلع ایسا نہ ہے جہاں سے کسی وزیر کو کابینہ میں نمائندگی نہ دی گئی ہو لیکن پونچھ واحد ایسا ضلع ہے جس کو موجودہ پی ڈی پی۔ بی جے پی سرکار نے یکسر نظر انداز کر کے رکھا ہے۔ پہاڑی مشاورتی بورڈ، گوجر بکروال ریاستی مشاورتی بورڈ، کسان بورڈ، او بی سی مشاورتی بورڈ، ایس سی مشاورتی بورڈ، وومین ڈولپمنٹ کاروپوریشن ، سٹیٹ فارسٹ کارپوریشن، جموں وکشمیر انڈسٹریز لمیٹیڈ، سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن، جے اینڈ کے میڈیکل سپلائز کارپوریشن، جے اینڈ کے ایگرو انڈسٹریز ڈولپمنٹ کارپوریشن، جے اینڈ کے ہارٹی کلچرڈولپمنٹ کارپوریشن، جموں وکشمیر پروجیکٹس کنسٹریکشن کارپوریشن، جموں وکشمیر پولیس ہاو¿سنگ کارپوریشن، جے اینڈ کے ایس سی، ایس ٹی اور ادربیکورڈ کلاسز ڈولپمنٹ کارپوریشن،JAKFED،جموں وکشمیر ہینڈلوم ڈولپمنٹ کارپوریشن، جموں وکشمیر سیمنٹ لمیٹیڈ، جموں وکشمیر سمال سکیل انڈسٹریز ڈولپمنٹ کارپوریشن اور جموں وکشمیر سٹیٹ انڈسٹریز ڈولپمنٹ کارپوریشن(SIDCO)،جموں وکشمیر کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ، جموں وکشمیر ٹورازم ڈولپمنٹ کارپوریشن، جموں وکشمیر ہارٹی کلچرڈولپمنٹ بورڈ کے وائس چیئرمینوں پر ایسے ایسے ورکروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی جن کا انتخابات کے دوران اتنا زیادہ رول بھی نہ رہاتھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جس نے صوبہ جموں سے25نشستیں حاصل کی تھیں، صوبہ بھر میں اپنے لیڈران ورکران کو Accomodateکرنے کی کوشش کی وہیں پی ڈی پی نے اپنی تمام تر توجہ وادی کشمیر میں مرکوز رکھی۔اس حوالہ سے متعدد پارٹی ورکروں نے بات کرتے ہوئے کہاکہ 1999میں جب پی ڈی پی بنائی گئی تو اس کے بانی ممبران میں زیادہ تعداد پونچھ ضلع کے لیڈران کی تھی جنہوں نے اس پارٹی کی ترقی کے لئے خونِ جگر ایک کیا۔ ضلع پونچھ جوکہ دہائیوں سے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا گڑھ رہا ہے، میں لوگوں نے پی ڈی پی کا ہاتھوں ہاتھ لیا اور اس کی زبردست حمایت کی۔انہوں نے بتایاکہ بہت سارے لیڈران اس پارٹی کے ساتھ جڑے جوکہ صحیح معنوں میں لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں لیکن پارٹی قیادت نے انہیں موقع فراہم نہیں کیا۔ یاد رہے کہ اسمبلی انتخابات 2014میں پونچھ حویلی حلقہ انتخاب سے پی ڈی پی کو 19488، مینڈھر سے 33.93%فیصد یعنی22161اور سرنکوٹ سے 8290 ووٹ ملے تھے۔ پچھلے کئی روز سے پونچھ کی عوام یہ امیدلگائے بیٹھے تھے کہ اب کی بار اس سرحدی ضلع کے ساتھ انصاف ہوگا مگر پی ڈی پی نے سہارا دیکر اس ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو گھسا دیا جس کے ایک وقت میں یہاں کوئی نام لینے والا نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی پی نے پونچھ کی نشست بھاجپا کی جھولی میں ڈال کر اپنے لئے یہاں کی عوام کے دروازے ہمیشہ کے لئے بند کر دیئے ہیں۔پارٹی نے خود اپنے پاو¿ں پر کلہاڑی ماری ہے اور ایسا کرنا قتل کے مترادف کیاگیاہے۔غریب اور سماج کے کمزور طبقہ جات نے انصاف کی حصولی کے لئے پی ڈی پی کے ساتھ اپنا ناطہ جوڑا تھا جس کا صلہ پارٹی نے انہیں یہ دیا۔ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر پی ڈی پی سے وابستہ عہدادران، لیڈران اور ورکران پارٹی سے مستعفی ہوں گے۔انہوں نے پی ڈی پی قیادت پر برستے ہوئے کہاکہ اس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرہ میں ڈالا ہے،حقیقی معنوں میں یہ پارٹی علاقائی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر قائم کر رہی ہے جس نے جموں کے مسلمانوں کے لئے طرح طرح کی مصیبتیں کھڑی کر دی ہیں۔دریں اثناءاطلاعات کے مطابق سرنکوٹ، مینڈھر اور پونچھ میں کئی مقامات پر پی ڈی پی قیادت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔