منی سیکریٹریٹ راجوری کا قیام سیاسی رسہ کشی کا شکار مجموعی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح نہ دی جائے:عوام

منی سیکریٹریٹ راجوری کا قیام سیاسی رسہ کشی کا شکار
مجموعی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح نہ دی جائے:عوام
حکمراں جماعت پی ڈی پی لیڈران کی وزیر اعلیٰ سے معاملہ میں ذاتی مداخلت کی اپیل
جمشید ملک
راجوری// ضلع اور تحصیل صدور مقامات پر ایک چھت تلے سبھی سرکاری دفاتر قائم کرنے کے مقصد سے حکومت نے 5سال قبل ریاست بھر میں منی سیکریٹریٹ پروجیکٹوںکی تعمیر کامنصوبہ مرتب کیاتھا۔اس کے تحت دیگر راجوری میں بھی منی سیکریٹریٹ بنانے کا کام ہاتھ میں لیاتھا لیکن بدقسمتی سے یہ پروجیکٹ سیاست کا شکارہوگیا۔ منی سیکریٹریٹ راجوری کی تعمیر میں کی جارہی غیر ضروری تاخیر پرمقامی لوگوں اور سول سوسائٹی میں زبردست غم و غصہ پایاجارہاہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ پروجیکٹ کی تعمیر کاکام سال 2015میں (DIET)راجوری کی زمین پرشروع کیاگیاتاہم لگ بھگ ایک کروڑ روپے صر ف کرنے کے بعد تعمیر کا کام بند کردیاگیا جس کو پھر آج تک دوبارہ شروع نہ کیاگیا۔ اب سیاسی لیڈران اپنے اپنے مفادات کو ملحوظ نظر رکھ کر اس کی تعمیر کیلئے اپنی اپنی پسند کی جگہیں تجویز کررہے ہیں۔حیران کن امر ہے کہ منی سیکریٹریٹ راجوری پرسیاسی پارٹیوں کے مقامی لیڈران میں کوئی اتفاق رائے نہ ہے ۔پروجیکٹ کی اہمیت کو نظر انداز کر کے کوئی اسے ڈائٹ کی اراضی پر ہی تعمیر کرنے کیلئے راضی ہے تو کوئی اسکی تعمیر نگروٹہ میں چاہتا ہے۔سول سوسائٹی کاکہناہے کہ عمارت کی تعمیر پرانے ہسپتال کمپلیکس میں کی جائے جہاں جگہ بھی دستیاب ہے اور یہ مقام قصبہ کے وسط میں واقع ہے جہاں ہر کوئی آسانی سے آجاسکتاہے۔گذشتہ دنوںمختلف طبقوںسے وابستہ سول سوسائٹی ارکان نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ سبھی سیاستدانوںسے اپیل کی کہ وہ اس پروجیکٹ کو مزید سیاست کا شکار نہ بنائیں اور اس کی تعمیر کا کام شروع کرنے دیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا حل نکل سکے۔اس حوالہ سے رکن اسمبلی راجوری ایڈوکیٹ چوہدری قمر حسین نے نمائندہ اڑان سے بات کرتے ہوئے کہاکہ منی سیکریٹریٹ کمپلیکس کی تعمیر پرانے اسپتال کمپلیکس میں کی جائے تو بہتر ہے ، اس سے سبھی کو فائیدہ ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ اس معاملہ پر حالیہ دنوں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بھی مقامی اراکین قانون سازیہ کی میٹنگ طلب کر کے منی سیکریٹریٹ کمپلیکس کی تعمیر کے حوالہ سے امکانات کا جائزہ لیاتھا، میٹنگ کے کسی نتیجہ پر نہ پہنچنے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے یقین دلایاتھاکہ وہ از خود موقع پر آکر جائزہ لیں گے لیکن ابھی موصوف نہ آئے ہیں۔ انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ اس اہم ترین پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کےلئے جلد راجوری کا دورہ کریں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بھی اس معاملہ میں ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے۔ پہاڑی مشاورتی بورڈ کے ریاستی ممبر اور سنیئریوتھ پی ڈی پی لیڈ ر تعظیم ڈار نے اس حوالہ سے بتایاکہ راجوری میں منی سیکریٹریٹ کی تعمیر جتنی جلد کی جائے تو بہتر ہے کیونکہ اس وقت راجوری کے لوگوں کو اگر کوئی کام کراناہوتو انہیں ڈپٹی کمشنر دفتر سے کسی دوسرے دفتر پہنچنے کیلئے کئی کلو میٹر کی کا سفر کرناپڑتاہے۔ راجوری میں سرکاری دفاتر مختلف مقامات پر قائم ہیں جس سے دور دراز علاہ جات سے آنے والے لوگوں کو ایک دفتر سے دوسرے دفتر تک چکر لگا نے میں بہت دشواریوں کا سامنا رہتا ہے اور ایک چھوڑے سے معاملہ کو حل کرانے کے لئے ہفتے لگ جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجموعی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح نہ دی جائے اور منی سیکریٹریٹ جیسے اہم پروجیکٹ کو سیاست کاشکار نہ بنایاجائے۔