جموں پولیس کی آنکھ میں کھٹکتے ہیں پیرپنجال کے طلاب! پولیس کے رویہ کیخلاف راجوری میں طلبا کی احتجاجی ریلی

جمشیدملک
راجوری//خطہ پیرپنجال سے حصولِ تعلیم کے لئے سرمائی راجدھانی جموں گئے طلبانے الزام عائدکیا ہے کہ جموں پولیس ان کے ساتھ ظالمانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ مختلف بہانوں سے انہیں پریشان کرتی ہے۔یہاں پی کالج راجوری کے طلبانے پولیس کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ جموں پولیس یونیورسٹی میں زیرتعلیم خطہ پیرپنجال سے تعلق رکھنے والے طلباکوطرح طرح سے پریشان کرتی ہے۔اُنہوں نے الزام عائدکیاکہ امن پسندنوجوانوں کوظلم وجبرکی بھینٹ چڑھاکرراہِ راست سے بھٹکانے کی سازش کے تحت جموں پولیس میں موجودکچھ کالی بھیڑیں دِن رات سرگرم عمل ہیں جن کے مقاصدکیاہیں ،ان سے طلبالاعلم اورپریشان ہیں۔نوجوانوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے جہاں جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلرسے مانگ کی کہ وہ پولیس کے اس روئیے کانوٹس لیں اور معاملے کواعلیٰ حکام کیساتھ اُبھاریں جبکہ وہیں طلبانے ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹرایس پی وید سے مانگ کی کہ وہ پولیس کوسخت ہدایات دیں اوراس معاملے کے تحقیقا ت کرائیں کہ آخرکیاوجہ ہے کہ راجوری۔پونچھ کے نوجوانوں کوپریشان کیاجاتاہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بھی تھنہ منڈی سے تعلق رکھنے والے جموں یونیوسٹی کے ایک طالب علم کو بھی پولیس نے ہراس کیا جس سے ایک جس سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ ریاستی سرکار ریاست میں امن بحالی میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے جبکہ خطہ کے طلبا کے ساتھ ظالمانہ رویہ بند نہیں کیا گیا تو خطہ کے طلبا خاموش نہیں بیٹھیں گے۔