زرعی یونیورسٹی جموں میں کسان میلہ 2017 اختتام پذیر 

پولٹری کو صنعت کا درجہ دینے کیلئے منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے :کوہلی 

اڑان نیوز
جموں//بھیڑ و پشو پالن اور ماہی پروری کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے سائینسدانوں پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست کے غیر پیداواری علاقوں کیلئے سود مند ٹیکنالوجی کو ترتیب دیں ۔ وزیر کل یہاں زرعی یونیورسٹی جموں کے زیر اہتمام 2 روزہ کسان میلے کی اختتامی تقریب پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ۔ اس برس کے میلے کا موضوع ’’ مجموعی کاشتکاری ‘ نفع بخش اور پائیدار کاشتکاری ‘‘ تھا ۔ کسان میلے کی خاص بات کھیتوں کا دورہ ، کسان گھوشٹی ، دیہی کھیل سرگرمیاں ، جدید ٹیکنالوجی پر ویڈیو فلم اور تمدنی پروگرام تھی ۔ وزیر موصوف نے گوشت ، انڈوں اور مچھلیوں کی پیداوار کو بڑھاوا دے کر اس کو چھوٹے پیمانے کی صنعت میں شامل کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کسانوں کو جانکاری فراہم کرنے کیلئے کسان میلے کے انعقاد پر زرعی یونیورسٹی جموں کی کوششوں کی سراہنا کی ۔ بعد میں وزیر نے ترقی پسند فارمروں میں انعامات تقسیم کئے ۔ زرعی یونیورسٹی جموں کے وایس چانسلر ڈاکٹر پردیپ کمار شرما نے کسانوں پر زو ر دیا کہ وہ انٹی گریٹڈ کاشتکاری کے عمل کو اپنائیں تا کہ فی ہیکٹر اراضی سے حاصل ہونے والے منافع کو تین لاکھ روپے تک بڑھایا جا سکے جو کہ گیہوں یا چاول کی کاشت سے 70 ہزار روپے فی ہیکٹر ہوتا ہے ۔ میلے میں 5 ہزار سے زاید کسانوں کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں نے شرکت کی ۔