جالند ھر تا کشمیر400کے وی ٹرانس میشن لائن سے پیرپنجال کو بھی بجلی دی جائے پونچھ کے اراکین قانون سازیہ کاحکومت وقت ِسے مطالبہ

جالند ھر تا کشمیر400کے وی ٹرانس میشن لائن سے پیرپنجال کو بھی بجلی دی جائے
پونچھ کے اراکین قانون سازیہ کاحکومت وقت ِسے مطالبہ
132کے وی ٹرانس میشن لائن کی تعمیر میں تاخیر پر اظہار تشویش، پونچھ کو فضائی رابطہ سے جوڑنے کی مانگ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//پونچھ سے وابستہ اراکین قانون سازیہ نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر حکومت وقت سے مانگ کی ہے کہ خطہ پیر پنجال کے راستہ امرتسر۔بارمولہ400کے وی ٹرانس میشن لائن میں سے سرحدی اضلاع پونچھ وراجوری کو بھی حصہ (Share)دیاجائے تاکہ اس خطہ میں بجلی ترسیل کی صورتحال بہتر ہو۔ممبران قانون سازیہ نے پونچھ ضلع کے سرحدی علاقہ جات میں بنکرز نہ تعمیر کرنے، کراس فائرنگ میں جاں بحق وزخمی ہوئے افراد کو ایکس گریشیاریلیف فراہم نہ کرنے پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ان ممبران نے سال 2013کو تباہ ہوئی 132کے وی ٹرانس میشن لائن کی بحالی کے لئے کوئی عملی پیش رفت نہ کئے جانے پر بھی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ہفتہ کے روز سرمائی راجدھانی جموں میں منعقدہ پونچھ ضلع ترقیاتی بورڈ میٹنگ میں تعمیر وترقی وغیرہ سے متعلق کئی عوامی مطالبات ومشکلات کو اجاگر کر کے ان پر فوری حل پرزور دیا۔
ڈاکٹر شہناز گنائی
نیشنل کانفرنس سے وابستہ ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی نے ضلع پونچھ کی مجموعی تعمیر وترقی اور خوشحالی سے متعلق اہم ترین مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے بورڈ چیئرمین سید بشارت بخاری سے گذارش کی کہ وہ ان کے ازالہ کو یقینی بنانے میں ذاتی دلچسپی لیں۔ موصوفہ نے لورن۔ ٹنگمرگ سڑک کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ بی آر او کی طرف سے تعمیر کی جارہی اس روڑ کے لئے بارڈر ایریاڈولپمنٹ پروگرام(BADP)کے تحت بہت ہی کم فنڈنگ ہورہی ہے۔ نومبر2015میں اس سڑک پر تعمیری کام شروع ہوا تھا لیکن ڈیڑھ سال میں صرف چھ کلومیٹر سڑک ہی تعمیر ہوسکی ہے۔ موصوفہ نے مطالبہ کیاکہ پونچھ کاوادی کشمیر سے رابطہ بحال کرنے کے لئے لورن۔ ٹنگمرگ سڑک کو کسی میگا پروجیکٹ کے تحت رکھ کر فنڈنگ کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ جموں اور سانبہ میں حدمتاکہ/آئی بی کے قریب رہنے والے لوگوں کے لئے پختہ بنکرز تعمیر کئے گئے لیکن پونچھ ضلع جہاں پر کراس فائرنگ سے لوگوں کا بھاری جانی ومالی نقصان ہوتا ہے کو نظر انداز کیاگیا۔ سرکار نے پانچ مرلہ اراضی دینے کی بھی بات کی تھی، مگر عمل نہ ہوا۔ ساوجیاں، منڈی لورن، منکوٹ، بالاکوٹ اور مینڈھر میں حدمتارکہ پر کیمونٹی بنکرز بنائے جائیں۔ڈاکٹر شہناز گنائی نے پونچھ ضلع میں مزید میڈیکل بلاک قائم کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ 70کی دہائی میں پونچھ ضلع کے اندر تین میڈیکل بلاک بنائے گئے تھے۔ اس وقت آبادی بہت کم تھی، آج ضلع کی آبادی 5لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔تین میڈیکل بلاک عوامی ضروریات کو پورا نہیں کرسکتے، لہٰذ ا مزید میڈیکل بلاک قائم کئے جائیں۔ انہوں نے پونچھ میں پی ایچ ای کا میکانیکل ڈویژن قائم کرنے کی بھی مانگ کی اور کہاکہ اس وقت صرف سب ڈویژن ہے ، موٹرو پمپ خراب ہوجاتے ہیں تو ان کو ٹھیک کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ انہوں نے منڈی کے لئے پی ایچ ای ڈویژن بنانے کی مانگ کی۔ شہناز گنائی نے پونچھ ضلع کو فضائی سروس سے جوڑ نے کی بھی بات کی اور کہاکہ کشتواڑ میں چاپر سروس کے لئے کام شروع ہوچکا ہے، پونچھ ضلع کو بھی اس کی سخت ضرورت ہے، پونچھ میں توحدمتاکہ نزدیک ہونے سے ایسا نہیں کیاجاسکتا، البتہ سرنکوٹ ایک موزوں ترین جگہ ہے، اس کے لئے حکومت ہند کی ٹیم نے دورہ بھی کیاتھا لہٰذا ترجیحی بنیادوں پر سرنکوٹ میں ائرپورٹ بنایاجائے اور پونچھ کوفضائی رابطہ سے جوڑا جاے۔ موصوفہ نے ڈگری کالج منڈی، پونچھ میں نرسنگ کالج بنانے، ننگالی پل کی تعمیر، منڈی۔ پونچھ روڑ کی ڈبل لینگ، بائی پاس کی تعمیر، راجپورہ پل کی تعمیر کے علاوہ ضلع صدر کورٹ پونچھ میں وکلاءکے لئے بار روم ، آڈیٹوریم اور لائبریری تعمیر کرنے کی مانگیںکیں۔موصوفہ 132کے وی ٹرانس میشن لائن کی جلد بحالی اور 400کے وی امرتسر۔بارمولہ ٹرانس میشن لائن سے پونچھ وراجوری کو بھی حصہ دینے کا پرزور مطالبہ کیا۔
جاوید احمد رانا
رکن اسمبلی مینڈھر نے ڈسٹرکٹ سیکٹر کے تحت مختلف سکیموں کے لئے زیادہ فنڈز مختص کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ پونچھ کے لئے ضلع سیکٹر کے تحت بہت کم فنڈ ز رکھے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس سیکٹر کے تحت شروع کئے جانے والے پروجیکٹ دہائیوں سے زیر تکمیل ہیں۔ انہوں نے مانگ کی کہ اس کے لئے خصوصی فنڈنگ کی جائے۔جاوید رانا نے ٹرائبل منسٹری کی فعالیت پرسوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ جب سے ٹرائبل منسٹری بنی ہے،گوجر بکروال طبقہ کی بہتری کا کوئی کام نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہاکہ گوجر بکروال ریاستی مشاورتی بورڈ میں صرف بھاجپا اور پی ڈی پی سے وابستہ ممبران رکھے گئے ہیں، طبقہ سے وابستہ اراکین قانون سازیہ کو باہر رکھاگیاہے۔ اس مرتبہ حکومت نے ان بورڈ ممبران کو ہر ضلع کے لئے 20/20لاکھ روپے دے دئے ہیں جنہیں کہاگیا ہے کہ وہ کام کی شناخت کریں ، لیکن وہ تو صرف اپنے ہی جیب بھریں گے طبقہ کا کچھ کام نہیں ہورہا۔ بارڈر فائرنگ سے جوزخمی اور مارے گئے تھے انہیں ایکس گریشیا ریلیف نہیں ملا۔ ایک ایک لاکھ تو دیاگیا لیکن مرکزی سرکا رنے جو پانچ پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیاتھا وہ نہیں کیاگیا۔ بنکرز بنانے، پانچ مرلہ اراضی، ٹرامہ اسپتال مینڈھر، ایمبولینس دینے، پہاڑی اور گوجر ہوسٹلوں کی خستہ حالت ہے۔ انہوں نے امرتسر۔بارمولہ400کے وی سے پونچھ ضلع کو حصہ دینے کی مانگ کی ۔متعدد پسماندہ علاقہ جات جن کی فائلیں pendingہیں کو آر بی اے قرار دینے، مینڈھر بس اڈہ سے ٹاٹاسومو کی دوسری جگہ منتقلی، سخی میدان تاکلائی سڑک کی دونوں اطراف سے کام شروع کرنے، ہرنی۔ بی جی سڑک کی توسیع ، سکولوں کی اپ گریشن، منریگا میں قرضہ جات، منکوٹ پل، لفٹ سکیموں کو فعال بنانے، پی ایچ ای کے تحت سکیموں کی فنڈ دینے، مینڈھر کو خصوصی سب ڈویژن دیاجائے اور مینڈھر میں سب جج کورٹ قائم کرنے کی مانگ کی۔
اکرم چوہدری
رکن اسمبلی سرنکوٹ چوہدری اکرم نے کہاکہ 132کے وی ٹرانس میشن لائن کا مسئلہ کو ہر کسی نے زور وشور کے ساتھ اٹھایا ہے مگر اس کی بحالی کے لئے سرکار کی طرف سے آج تک کوئی ٹھوس اقدم نہ اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے مانگ کی کہ فوری طور اس کو تعمیر کیاجائے کیونکہ ضلع بھر میں بجلی کی ترسیل سخت متاثر ہے۔ چوہدری اکرم نے امرتسر۔بارمولہ400کے وی ٹرانس میشن لائن سے پونچھ کو بھی بجلی دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے مغل شاہراہ کی تعمیر کیلئے فراخدالانہ فنڈنگ کرنے، حلقہ انتخاب سرنکو ٹ کے ہائر سکینڈری سکولوں میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے، سی آر ایف /نبارڈ کے تحت تعمیر کی جانے والی متعدد سڑکوں کی رکی فارسٹ کلیرنس دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہاکہ ان سڑکوں کو جلد فارسٹ کلیرنس دی جائے۔
یشپال شرما
پی ڈی پی سے وابستہ ایم ایل سی یشپال شرمانے سال 2014کے سیلاب متاثرین کی مکمل بازآبادکاری، پونچھ قصبہ میں دریا کے کنارے تحفظاتی باندھ بنانے، پونچھ بائی پاس روڑ کی تعمیر،پونچھ میونسپلٹی کو زیادہ فنڈز دینے، ضلع میں صحت شعبہ میں بہتری، پالی ٹیکنک کالج اور پیرا میڈیکل کی تعمیر سے متعلق مسائل کو بورڈ چیئرمین کی نوٹس میں لاتے ہوئے ان کو جلد کرنے کی گذارش کی۔
شاہ محمد تانترے
رکن اسمبلی حویلی پونچھ شاہ محمد تانترے نے ضلع اسپتال سرنکوٹ میں طبی سہولیات وعملہ کی قلت کا معاملہ زور وشور سے اٹھایا۔ انہوں نے کہاکہ سٹی سی سکین مشین تو ہے لیکن اس کو چلانے والا ریڈیالوجسٹ نہیں، اس سے مشین بے کار پڑی ہے، ڈاکٹروں کی کئی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے پونچھ اسپتال کے لئے Critical care Ambulanceدینے، 400کے وی امرتسر۔بارمولہ ٹرانس میشن لائن سے پونچھ ضلع کو بھی بجلی دینے، پونچھ میں سرکولر روڑ تعمیر کرنے، پونچھ ضلع اسپتال تک فوری مریضوں وتیماداروں کی رسائی کیلئے اعلیحدہ سے سڑک تعمیر کرنے، منڈی میں ڈگری کالج، پونچھ میں نرسنگ کالج تعمیر کرنے کی بات کی۔ انہوں نے بھی 132کے وی ٹرانس میشن لائن کو بحال نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔شاہ محمد تانترے نے کہاکہ پونچھ میں بڑی مقدار میں فروٹ ضائع ہوجاتا ہے جس کی بڑی وجہ کوئی منڈی نہ ہونا ہے، انہوں نے سید بشارت حسین بخاری ، جن کے پاس ہارٹی کلچر محکمہ کی وزارت ہے سے اپیل کی کہ اب کی بار پونچھ میں فروٹ منڈی ترجیحی بنیادوں پر تعمیر کی جائے۔ انہوں نے پونچھ میں سیاحت کے وسیع تر امکانات کو بھی بروئے کار لانے کی گذارش کرتے ہوئے کہاکہ ایکوٹورازم کا بہت زیادہ سکوپ ہے۔ ڈنہ۔ لورن، گلی میدان، منڈی میں نیچرل واٹر فال اور سٹی فارسٹ میں پارکیں، باغبات بنانے سے بڑی تعداد میں سیاح متوجہ ہوں گے۔ انہوں نے زراعت سیکٹر کے تحت مزید سکیمیں شروع کرنے، زیادہ فنڈز مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔