شمالی کشمیر کے حاجن میں فوج کی زیادتیوں کے خلاف ہڑتال

اڑان نیوز
سری نگر// شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے قصبہ حاجن میں سیکورٹی فورسز کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف جمعرات کو مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سرکاری دفاتر، بینکوں اور تعلیمی اداروں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ علاقہ میں صورتحال بدھ کو اس وقت کشیدہ رخ اختیار کر گئی جب مبینہ پتھراو¿ کے واقعہ کے بعد فوج کی 3 سیکٹر راشٹریہ رائفلز (آر آر) کے اہلکار مبینہ طور پر پورے علاقہ پر ٹوٹ پڑے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے نہ صرف گھروں میں توڑ پھوڑ مچا دی بلکہ سوکھے گھاس کے درجنوں ڈھیروں کو راکھ میں تبدیل کردیا۔ اس کے علاوہ بلٹ ، پیلٹ اور آنسو گیس کی بندوقوں کے دھانے کھول کر قریب دس افراد کو زخمی کردیا۔ تاہم وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے یو این آئی کو بتایا کہ مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں پر پتھراو¿ کا سلسلہ شروع کرکے تین فوجیوں کو زخمی کیا۔ انہوں نے بتایا ’علاقہ حاجن سے 3 سیکٹر آر آر کا گذر ہوا تو ایک ہجوم نے اس گشتی پارٹی میں شامل اہلکاروں پر شدید پتھراو¿ شروع کردیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کمانڈر نے ہجوم کو متنبہ کیا کہ وہ پتھراو¿ کے مرتکب نہ ہو۔ تاہم بقول دفاعی ترجمان ہجوم نے گشتی پارٹی پر پتھراو¿ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں تین اہلکار زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا ’آخری وارننگ دینے کے بعد اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے گولیوں کے کچھ راو¿نڈ ہوا میں فائر کئے۔ اس کے بعد گشتی پارٹی اپنی منزل پر پہنچ گئی‘۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’علاقہ میں کسی بھی طرح کی پابندیاں نافذ نہیں ہیں، تاہم امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے‘۔