دُنیا کی کوئی ثقافت تنو ع میں جموں کشمیر کا مقابلہ نہیں کر سکتی سکولوں کو کشمیر میں سماجی شورش سے نمٹنے کے مراکز میں تبدیل کیا جانا چاہئے :درابو

اُڑان نیوز
سرینگر//وزیر برائے محنت و روز گار ڈاکٹر حسیب اے درابو نے کہا کہ وادی کشمیر کے سکولوں کو ہمارے سماج میں شورش سے نمٹنے کے مراکز میں تبدیل کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی انسان پیدایشی طور تشدد پسند نہیں ہوتا ہے ہم ایک معمول کے ماحول میں پیدا ہوئے لیکن آج غیر معمولی صورتحال سے نبردآزما ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سکول اس صورتحال کو سمجھنے اور تبدیل کرنے کے ساتھ ریاست جموں کشمیر کو پُر امن اور خوشحال بنانے کے لئے بہترین جگہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کو ہمارے ارد گرد کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے اور طلبہ کو نہ صرف اچھے روز گار کے حصول کیلئے بلکہ وادی میں صحیح صورتحال کا مشاہدہ کرنے کیلئے تربیت فراہم کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو صورتحال کو سمجھنے کے آلات فراہم کئے جانے چاہئیں اور جب وہ اس صورتحال سے صحیح معنوں میں روشناس ہوں گے تبھی وہ اسے تبدیل کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں ۔ وزیر یہاں ڈون انٹر نیشنل سکول کی جانب سے دو طالبات مومنہ منظور ، محسود فاطمہ ، اُن کے کوچ عمر اکبر جنہوں نے چین کے مکاو¿ علاقے میں گزشتہ ماہ ٹیک ونڈو چیمپین شپ میں سونے اور چاندی کے تمغے حاصل کئے تھے کو مبارکباد پیش کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ طلبہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر درابو نے کہا کہ انہوں نے نہ صرف جموں کشمیر بلکہ پوری ریاست کا نام روشن کیا ہے ۔ کشمیر میں سماجی اقدار کی گراوٹ پر اپنے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں کشمیر ایک مخلوط اور آزاد خیال سماج تھا اور عالمی طور آزاد سوچ کا غلبہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور جموں کشمیر بھی اس تبدیلی سے مبرا نہیں رہ سکتا تا ہم دُنیا کی کوئی ثقافت تنو ع میں جموں کشمیر کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مستقبل ماضی اور آزاد سوچ میں پوشیدہ ہے ۔