چیف سیکرٹری نے 80000 کروڑ روپے کے پی ایم ڈی پی کی عمل آوری کا جائیزہ لیا

جموں//چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے آج صبح یہاں وزیر اعظم ترقیاتی پیکج کی عمل آوری کا جائیزہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں لیا ۔ دورانِ میٹنگ بی بی ویاس نے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ افسران نے پی ایم ڈی پی کے تحت پروجیکٹوں پر جاری کام سے متعلق تفصیل حاصل کی ۔ پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئیل ، پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ڈاکٹر اصغر سامون ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت شلیندر کمار ، ڈویژنل کمشنر جموں ڈاکٹر مندیپ بھنڈاری ، کمشنر سیکرٹری محکمہ دیہی ترقی مس نرمل شرما ، کمشنر سیکرٹری امداد و باز آباد کاری شفیق رینہ ، سیکرٹری صحت عامہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول ایم راجو ، سیکرٹری ، چیف ایگزیکٹو افسر اکنامک ریکنسٹریکشن ایجنسی ڈاکٹر فاروق احمد لون ، ناظم محکمہ منصوبہ بندی شہزادہ بلال اور تعمیراتِ عامہ ، صحت و کھیل کود محکموں کے اعلیٰ افسران موجود تھے ۔ پی ایم ڈی پی کے تحت مکانات و شہری ترقی ، باغبانی ، کھیل کود اور امداد و باز آباد کاری محکمے کے تحت درج کامیابیوں کو سراہتے ہوئے چیف سیکرٹری نے بجلی ، سڑک اور شاہراہ پروجیکٹوں ، تعلیم ، سیلاب سے بچاو¿ پروجیکٹوں ، سیاحت ، صحت اور حمایت شعبوں میں سکیم کی عمل آوری کی سُست رفتار پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو ان اہم شعبوں میں پی ایم ڈی پی پروجیکٹوں کی عمل آوری میں سرعت لانے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں ۔ انہوں نے بجلی کے بہتر ترسیلی نظام کیلئے ترسیلی و تقسیم کاری نیت ورک کو مستحکم بنانے ، سرینگر جموں شاہراہ کی توسیع ، سرینگر اور جموں میں نیم دائرہ سڑکوں کی تعمیر ، ایمز کا قیام ، جہلم فلڈ منیجمنٹ ، آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی کے قیام اور حمایت کے تحت اندراج میں بہتری لانے کی بھی متعلقہ حکام کو ہدایت دی ۔ واضح رہے پی ایم ڈی پی کے تحت 63 پروجیکٹوں پر مختلف مرکزی وزارتوں اور ریاست کے سرکاری محکموں کے ذریعے کام جاری ہے ۔ 80068 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکج جس کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی نے 7 نومبر 2015 کو سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرنے کے دوران کیا جس میں سے 62236 کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ 80000 کروڑ روپے میں سے قریباً 40000 کروڑ روپے سڑک کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے جن میں جموں و سرینگر میں دائرہ سڑکوں کی تعمیر اور اہم شاہراہوں کی توسیع کیلئے مختص رکھے گئے ہیں ۔ پی ایم ڈی پی کے تحت ہاتھ میں لئے گئے سڑک پروجیکٹوں میں بھارت مالا کے تحت 105 کلو میٹر سڑک مسافت شامل ہے جن پر 2700 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے ۔ اس کے علاوہ 9090 کروڑ روپے کی زوجیلا ٹنل ، 4200 کروڑ روپے کے کرگل ۔ زانسکار سڑک ، 1800 کروڑ روپے کی سرینگر ۔ شوپیاں ۔ قاضی گنڈ سڑک ، 5100 کروڑ روپے کی لاگت سے جموں ۔ اکھنور ۔ پونچھ شاہراہ کا توسیع پروجیکٹ ، 2100 کروڑ روپے کا چنینی ۔ سدھ مہا دیو ۔ گوہا سڑک ، لچھکنگیاس اور ٹنگ لانگ پاس پر 5000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی ٹنل پروجیکٹ جموں میں 1400 کروڑ روپے کی نیم دائرہ سڑک کی تعمیر ، 1860 کروڑ روپے کی لاگت سے سرینگر میں نیم دائرہ سڑک کی تعمیر ، 130 کروڑ روپے کی لاگت سے بٹوت ۔ کشتواڑ ۔ سمتھن در ۔ اننت ناگ سڑک کو دو رویہ بنانے ، 2137 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی لسجن ۔ بانہال سڑک ، 2121 کروڑ روپے کی لاگت سے قومی شاہراہ کے سرینگر ۔ بانہال کے حصے بشمول ٹنل کو 4 رویہ بنانے کے پروجیکٹوں پر بھی پیکج کے تحت کام جاری ہے ۔ پیکج کے تحت سرینگر ۔ اوڑی ، کمان پوسٹ سڑک کی توسیع اور سرینگر ۔ لیہہ سڑک کو دو رویہ بنانے کے پروجیکٹ بھی شامل ہیں جن پر 233 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے اس کے علاوہ نیمو ۔ پدم ۔ داچا سڑک پروجیکٹ پر بھی پیکج کے تحت 1707 کروڑ روپے کی لاگت سے کام ہاتھ میں لیا جا رہا ہے ۔ اس کے علاوہ بجلی ، جدید و قابلِ تجدید توانائی شعبوں کیلئے پیکج کے تحت 11708 کروڑ روپے مختص رکھے ہیں جن میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے اور تقسیم کاری نظام کی توسیع ، شمسی توانائی اور چھوٹے پیمانے کے پن بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر شامل ہے ۔ بجلی کے ترسیلی نظام کے تحت پیکج میں 3790 کروڑ روپے بجلی کے تقسیم کاری نظام کو توسیع دینے کیلئے مختص رکھے ہیں جو کہ ڈی ڈی یو جی جے وائی کے تحت جموں و کشمیر کیلئے مختص رقومات کے علاوہ ہے اور سمارٹ گرڈس اور سمارٹ میٹروں کی تنصیب کیلئے 105 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں ۔ جبکہ پکل ڈل پن بجلی پروجیکٹ کیلئے 4153 کروڑ روپے اور سرینگر ۔ لیہہ 200 کے وی ٹرانسمیشن لائین کی تنصیب کیلئے 1115 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ پیکج کے تحت سیلاب سے بچا و¿ کاموں بشمول امداد ، تعمیر نو وغیرہ کیلئے 7854 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں جن میں دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں میں سیلاب سے بچاو¿ کاموں کیلئے 1458 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں ۔ عالمی بنک کے تحت 250 ملین ڈالر جہلم ۔ توی فلڈ ریکنسٹرکشن پروجیکٹ کیلئے 1350 کروڑ روپے کی مساوی گرانٹ مختص رکھی گئی ہے ۔ پیکج کے تحت نئے سیاحتی پروجیکٹوں اور ٹورسٹ سرکٹوں کی ترقی اور 50 ٹورسٹ ولیجز کے قیام اور جھیل وُلر کے تحفظ کیلئے 2241 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں ۔ ریاست میں صحت سہولیات کو بہتر بنانے کیلئے 4900 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں جن میں 2 ایمز کے قیام ، طبی اداروں میں بنیادی ڈھانچہ اور ابتدائی طبی مراکز کے قیام کیلئے مختص رکھے گئے ہیں ۔ پیکج میں بلدیاتی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کیلئے 1600 کروڑ روپے ریاست میں باغبانی کی ترقی کیلئے 529 کروڑ روپے ، ڈل اور نگین جھیلوں کی بحالی و تحفظ کیلئے 273 کروڑ روپے ، جموں میں آئی آئی ایم کیمپس اور سرینگر میں آوٹ کیمپس کے قیام کیلئے 1000 کروڑ روپے ، سرینگر این آئی ٹی کی جدید کاری کیلئے 100 کروڑ روپے ۔ لڑکیوں کیلئے ہوسٹلوں کی تعمیر کیلئے 50 کروڑ روپے ، اعلیٰ معیار کے حفاظتی نظام کیلئے 500 کروڑ روپے ، پی او کے اور چھمب سے آئے کنبوں کیلئے یک وقتی معاوضہ کی ادائیگی کیلئے 1000 کروڑ روپے ، 5 نئی آئی آر پی بٹالینوں کے قیام کیلئے 300 کروڑ روپے ، ایس پی اوز کے ماہانہ مشاہرے 3000 میں اضافہ کر کے 6000 کرنے کیلئے 450 کروڑ روپے ، حمایت سکیم کے تحت 1.24 لاکھ نوجوانوں کو تربیت فراہم کرنے کی کوششوں میں مزید سرعت لانے کیلئے 250 کروڑ روپے ، پشمینہ صنعت کے فروغ کیلئے 50 کروڑ روپے اور کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے 200 کروڑ روپے مختص رکھے گئے ہیں ۔