زرعی یونیورسٹی جموں کی 17ویں کونسل کی میٹنگ درجہ چہارم کی تمام اسامیوں کیلئے انٹرویو عمل ختم کرنے کا فیصلہ

اڑان نیوز
جموں//گورنر این این ووہرا جو شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگری کلچر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جموں کے چانسلر بھی ہیں، کی صدارت میں کل راج بھون سری نگر میں یونیورسٹی کی17 ویں کونسل میٹنگ منعقد ہوئی۔میٹنگ میں باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری، پشو پالن کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے بھی شرکت کی۔یونیورسٹی کونسل نے درجہ چہارم کی تمام اسامیوں کے لئے انٹر ویو کا عمل ختم کرنے کا فیصلہ لیا۔ کونسل نے وائس چانسلر اور ان کے رفقاء کی73 مرکزی یونیورسٹیوں میں سے15 ویں رینک حاصل کرنے کے لئے تعریف کی۔چانسلر نے اس موقعہ پر یونیورسٹی کے کرشی وگیان کیندروں کی جانب سے مرتب کی گئی ایک اشاعت کو بھی جاری کیا۔انہوں نے صلاح دی کہ اُن اساتذہ اور سائنسدانوں کے کام کو تسلیم کیا جانا چاہئے جو اپنے اپنے شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیتے ہیں۔گورنر نے وزراء اور پلاننگ سیکرٹری پر زور دیا کہ وہ متعلقہ محکموں اور یونیورسٹیوں کے باہمی اشتراک کو یقینی بنائیں تا کہ تحقیقی مشاہدوں کو حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں میں شامل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ مربوط کاشتکاری نظام کو فروغ دیا جانا چاہئے تا کہ کسانوں کی آمدن میں اضافہ ہوسکے۔انہوں نے پشو پالن کے وزیر عبدالغنی کوہلی سے کہا کہ وہ ویٹرنری کونسل آف انڈیا ایکٹ کو جموں وکشمیر تک وسعت دینے کا معاملہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اُٹھائیں تا کہ اسے کابینہ کی منظوری حاصل ہوسکے۔یونیورسٹی کونسل نے کئی ایجنڈا آئٹمز کو بھی زیر بحث لایا۔ اس سے پہلے یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹر پردیپ کے شرما نے یونیورسٹی کی تحقیقی ، تدریسی اور توسیعی سرگرمیوں پر ایک پریذنٹیشن کے ذریعے تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پاس44.34 کروڑ روپے کے133 تحقیقی پروجیکٹ موجود ہیں اور یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ4 ٹیکنالوجیوں کے پیٹینٹ بھی داسخؒ کئے گئے ہیں۔میٹنگ میں وائس چانسلر راجستھان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ انیمل سائنسز پروفیسر اے کے گہلوٹ، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری امنگ نرولہ، پرنسپل سیکریٹری خزانہ نوین کمار چودھری، سکاسٹ(کے) کے وائس چانسلر پروفیسر نذیر احمد، سیکرٹری زراعت شوکت احمد بیگ کے علاوہ کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔