کے اے ایس خواہشمند امیدوار پی ایس سی کے خلاف سراپا احتجاج 2016مینز امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ

اڑان نیوز
جموں//ریاستی سطح کے تقابلی امتحان کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروسز(KAS)خواہشمند امیدوارایکبار پھر ’’جموں وکشمیرپبلک سروس کمیشن‘‘کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔2016کے اے ایس مینز (تحریری امتحان)کے لئے بے وقت جاری ڈیٹ شیٹ پر بڑی تعداد میں نوجوانوں نے پریس کلب کے باہر پی ایس سی کے خلاف احتجاج کیا اور مطالبہ کیاکہ امتحانی ڈیٹ شیٹ ملتوی کی جائے کیونکہ اس سے امیدواروں کے دیگر امتحانات کا شیڈیول متاثر ہورہاہے جس کے لئے بہت پہلے Date Sheetجاری کی گئی ہیں۔احتجاج کر رہے امیدواروں نے کہاکہ پی ایس ای نے نتائج ظاہر کرنے میں 8ماہ لگادیئے اور اب امیدواروں کو صرف ایک ماہ کا وقت دیاگیا۔ نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (نسوئی)جموں یونیورسٹی صدرویشال کوتوال کی قیادت میں احتجاج کر رہے امیدواروں نے بتایاکہ پی ایس سی میں پروفیشنل ازم، شفافیت اور جوابدہی کا فقدان ہے ۔بغیر کسی طریقہ کار وضابطہ کے اپنی من مرضی کے تحت فیصلے لئے جارہے ہیں۔ اب یہ معمول بن گیا ہے کہ ہرپی ایس سی امتحان کے بعد متاثرہ امیدوار عدالت کا رخ کرتے ہیںجس کی وجہ سے غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے،نوجوان ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔ کے اے ایس 2016مینز امتحانات کو ملتوی کرنے کی مانگ کرتے ہوئے احتجاجی نوجوانوں نے بتایاکہ امتحان ملتوی کرنے کی یہی وجہ نہیں بلکہ کئی وجوہات ہیں۔ پی ایس سی نے حال ہی میں2014مینز امتحان کے نتائج ظاہر کئے، جس میں شامل بہت سارے امیدوار ایسے بھی ہیں جو2016مینز امتحان میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اس لئے بہتر یہ رہے گاکہ پہلے 2014مینز کا انٹر ویو لیاجائے پھر اس کے بعد 2016مینز امتحان منعقد کیاجائے اگر ایسا نہیں کیاجاتا تو سلیکٹ امیدواروں کے لئے مشکل ہوجائے گی۔ 7دنوں کے اندر انٹرویو کے لئے تیاری نہیں کی جاسکتی۔ 429امیدوار جنہیں پی ایس سی نے دوبارہ نکالی گئی کٹ آف لسٹ سے باہر کر دیاتھا، کو عدالت نے مینز امتحان میں بیٹھنے کی عبوری راحت دی ہے، اس میں بھی حتمی فیصلہ آنا باقی ہے۔ یونین پبلک سروس کمیشن کی طرف سے ملکی سطح پر لیاجانے والاوقاری امتحانIASبھی 28اکتوبر سے 3نومبر2017تک منعقد ہورہاہے۔ دونوں امتحانات کا طریقہ کار، نصاب اعلیحدہ ہے، بہت سارے امیدوار ایسے ہیں جوKASاور IASکے امتحانات دے رہے ہیں۔ایسے میں بہت سارے امیدوار متاثر ہوں گے۔ سی جی ایل ٹائر تھرڈ امتحان بھی ہونے جارہاہے۔ امتحان شیڈیول سے محض ایک ماہ پہلے ڈیٹ شیٹ جاری کی گئی، وہ بھی ایسی صورتحال میں جب کہ معاملہ عدالت میں لٹکا ہواہے، کوئی بھی امیدوار یہ توقع نہیں کر رہاتھا کہ اتنے قلیل نوٹس پر امتحانات منعقد ہوں گے۔ احتجاج میں اکشے، راگہو، مکیش ، روہت، جگدیپ ، بشیر احمد، وکرم، عارف احمد، اعجاز احمد، گلزار جموال اور راہل شرما بھی شامل تھے۔