کلچرل اکیڈمی کی جانب سے ٹائون حال ڈوڈہ میں تقریب چناب خطہ میں مقامی زبانوں کا ادب،مزاج و معیار پر ادیبوں وقلمکاروں نے روشنی ڈالی

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ//جموں کشمیر اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز سب آفس ڈوڈہ کی جانب سے ٹاؤن حال میں وادی چناب کے تناظر میں مقامی زبانوں کا ادب،مِزاج اور معیار پر یک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس دوران مقامی زبانوں کا ادب کے متعلق مختلف پہلو ئوںپر شعراء کرام و ادیبوں کی طرف سے روشنی ڈالی گئی۔ تقریب میں ضلع کلچرل آفیسر صلاح الدین طاہر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیاجبکہ کلیدی خطبہ فریدی احمد فریدی نے پیش کیا اس پروگرام کے مہمان خصوصی سابقہ وزیر خالد نجیب سہروردی تھے جبکہ محمد حنیف ملک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ بطور مہمان ذِی وقار موجود تھے کلیدی خطبہ میں فریدی نے خطہ چناب کے مختلف علاقوں میں بولی جانے والی زبانوں کے بارے میں بدلاؤ اور اْن کے پھیلاؤ بارے میں روشنی ڈالی گئی۔ پروگرام کے دوران صدارتی کلمات میں سعداللہ شاد فرید آبادی نے کلچر کے متعلق اپنے اہم کلمات سے شرکاء کو آگاہ کیا اور اْن کے تخلیق کے بارے میں اپنے تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان جس کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے جس میں کشمیری ،بھدرواہی ،سراجی زبانیں شامل ہیں اِن کو فروغ دینا ہمارا فرض ہے اس لئے اِن زبانوں کو زندہ رکھنے کے لئے خطہ چناب میں مختلف معرودف اِدیبوں نے بہت محنت لگن جذبے کے ساتھ اْن کو اپنے کتابوں میں شائع کیا ہے تاکہ وہ تا عمر تاریخ کا حصّہ بنی رہیں۔یک روزہ کانفرنس کے دوران عبدالغنی منشور بانہالی نے خطہ چناب کی کشمیری شاعری پر مقامی اثرات کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔جبکہ پروفیسر اسد اْللہ وانی نے وادی چناب کے لوک عقائد کے بارے میں اپنا موضوع پیش کیا۔ کیول کرشن شرما نے کشتواڑی شعری سرمایہ پر اپنا موضوع شرکاء تک پہنچایا۔فرید احمد فریدی نے سرازی لوک ادب کے بارے میں جبکہ چندر کانت امردیپ نے بھدرواہی بولی میں لوک گیتوں کا ذخیرہ پر مشتمل مکالہ پیش کیا ،کشمیری اور پوگلی کا باہم رشتہ کے متعلق محمد اقبال نیائیک اور خطہ چناب کی گوجری شاعری میں تصوف پر جان محمد حکیم نے روشنی ڈالتے ہوئے اپنے موضوعات شرکاء کے سامنے پیش کئے۔پروگرام کے دوران ڈگری کالج ڈوڈہ شعبہ اْردو کے پروفیسرنے نظامت کے فرائض انجام دئیے اور شعبہ اْردو کے تمام طلباء وطالبات کی اچھی خاصی تعداد نے کانفرنس میں شرکت کرکے اپنے مقامی ادب شاعری کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔اس موقع پر خالد نجیب سہروردی نے بولتے ہوئے کہا کہ خطہ چناب کو وادی چناب میں الگ شناخت حاصل ہے اور وادی چناب کے علاوہ کسی اور جگہ اتنی زیادہ تعداد میں زبانیں نہیںپائی جاتی ہیں جن میں کشمیری، بھدرواہی ،سراجی ،پہاڑی ،گوجری زبانوں کے علاوہ متعدد زبانیں عام ہیں جو یہاں کی ثقافت کو بیان کرتی ہیں۔