گول میں محکمہ تعمیرات عامہ کے ناقص تعمیری کام

امتیاز وانی
گول//محکمہ تعمیرات عامہ اگر چہ سب ڈویژن گول میں ہر سال بظاہر کروڑوں روپے کے تعمیری کام مکمل کر کے ان کے بل نکالتا ہے لیکن زمینی سطح پر اس کی طرف سے کئے گئے کام اپنی داستاں خود بیان کرنے کے لئے کافی ہیں ۔ محکمہ کی جانب سے رمساکے تحت سکولی عمارتوں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ متعدد دیگر کام جاری ہیں ۔ لیکن نہ تو ابھی تک سکولی عمارتیں مکمل ہو ئی ہیں کہ ان میں طلبا بیٹھ سکیں اور نہ ہی رابطہ سڑکیں مکمل ہو نے کا نام لے رہی ہیں ۔ محکمہ نے ڈاگ بنگلہ کے متصل آرمی کیمپ کی مرمت کے لئے لاکھوں روپے خزانہ عامرہ سے صرف کئے لیکن چند ہی سال میں ٹین کی چادریں ختم ہو چکی ہیں اور پُرانی چادریں بھی کہیں غائب ہو چکی ہیں ۔ بائی پاس علاقہ سے نکلنے والی رابطہ سڑک پر جو دیواریں تعمیر کی جا رہی ہیں ، ان سے متعلق مقامی لوگوں کو عام شکایت ہے کہ ان میں ناقص مواد کا استعمال ہو رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ 80فیصد سے زیادہ پتھروں کا ستعمال کیا جا رہا ہے حالانکہ خود محکمہ کی طرف سے وضع کئے گئے قواعد کے مطابق یہ صرف 20سے 30فیصد ہو نے چاہئیں ۔گول بازار کی وسط میں سلبلہ۔ موئلہ روڈ پر3 ماہ قبل تقریباً10 لاکھ روپے سے زیادہ رقم صرف کی گئی لیکن آج تمام کام ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے ۔ اس جگہ دن رات ٹریفک کا دبائو رہتا ہے اور ہر وقت کسی انہونی کا خدشہ رہتا ہے ۔ لو گوں کا کہنا ہے کہ آج سے ایک دہائی قبل جو کام ہوئے تھے ، وہ آج تک تقریباً ٹھیک ہیں لیکن ایک دو سال قبل کئے گئے کام ایسا معلوم ہوتا ہے نصف صدی قبل تعمیر ہوئے ہیں ۔ گزشتہ سال ماہ ستمبر، اکتوبر میں مختلف رابطہ سڑکوں پر ڈالاگیا تارکول بری طرح اکھڑ چکا ہے ۔ ایک ما ہ قبل گول میں ڈپٹی کمشنر رام بن کے عوامی دربار کے دوران لوگوں نے اس ضمن میں شکایت کی تھی ایگزیکٹیو انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ ڈویژن رام بن نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ سڑکوں اور دوسرے تعمیری کاموں کا خود جائزہ لیں گے لیکن اس کے بعد وہ آج تک دکھائی نہیں دیئے ۔ اس وقت جب ان سے پوچھ گیا تھا کہ آیا جن ٹھیکیداروں نے یہ کام کئے ہیں ، ان کے بل نکال دئے گئے ہیں تو انہوں ے کہا تھا کہ انہوں نے بل رکوا رکھے ہیں ۔ لیکن اب زرائع نے بتایا ہے کہ تمام بل واگزار کر دئے گئے ہیں ۔ گزشتہ اتوار کو جب وزیر دیہی ترقی و پنچایتی راج عبدالحق خان گول کے دورے پر آئے تھے تو اس وقت بھی لوگوں نے محکمہ تعمیرات ِ عامہ کی طرف سے کئے گئے کاموں کے ناقص ہو نے کا الزام لگایا تھا جس پر انہوں نے ان کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت دی تھی ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اب اس بات کے منتظر ہیں کہ جائزہ کمیٹی کیا رپورٹ پیش کرے گی اور وزیر موصوف اس پر کیا کارروائی کریں گے ۔