جوینائل جسٹس پر دو روزہ سٹیٹ گول میز کانفرنس اختتام پذیر ماہرین نے مسائل کی نشاندہی کی ، جے جے ایکٹ کی عمل آوری کیلئے تجاویز پیش کیں

نیوزڈیسک
سرینگر//جموں وکشمیرجوینائل جسٹس ( کیئر اینڈپروٹیکشن آف چلڈرن ) ایکٹ 2013 کی عمل آوری کے سلسلے میں ایس کے آئی سی سی میں آج دو روزہ سٹیٹ گول میز کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔گول میز کانفرنس کے دوسرے دِن ورکنگ گروپس جن میں جج صاحبان ، جوڈیشل افسران ،وکلاء، پولیس کے افسران اور سماجی کارکنان شامل ہیں نے ایکٹ کی عمل آوری کے سلسلے میں مسائل ، چیلنجوں کی نشاندہی کی اور ان کے حل کے لئے تجاویز پیش کیں۔بحث و مباحثہ کے دوران شرکأ نے آئی سی ڈی ایس ، آئی سی پی ایس ، آنگن واڑی ورکرس ، رضاکارافراد، ولیج لیول سوشل ورکرس کی خدمات حاصل کرنے کی تجویز پیش کی جو سماج میں بیچارگی کی حالت میںپڑے ہوئے بچوں کی نشاندہی کریں گے۔گروپوں نے ہر ضلع میں مستقل بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے پر زور دیاجس کے لئے ریاست یا مرکز اراضی فراہم کرے گی یا چلڈرنس ہومز اور اوبزرویشن ہومز قائم کرنے کے لئے رقومات فراہم کریں گے ۔ورکنگ گروپس نے مزید مشورہ دیا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے پولیس ، جوڈشیری اور سماجی بہبود کے ذمہ دارافسران و ملازمین کی خدمات حاصل کئے جائیں تاکہ نہایت خوش اسلوبی سے ان معصوم بچوں کی نگہداشت اور پرورش پروان چڑھائی جاسکے۔مہمان خصوصی جسٹس مدن بی لوکر نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دو روزہ کانفرنس کے محاصل پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کانفرنس شراکت داروں کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئی۔سپریم کورٹ جج جو جوینائل جسٹس کمیٹی سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیئرمین بھی ہیں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ جوینائل معاملات کے سلسلے میں سماج کو بہتر طریقے سے باخبر کریں۔اُنہوںنے کہا کہ ہمارے ارد گرد کئی اچھی چیزیں بھی دیکھنے کو ملتی ہے جن کی میڈیا رپورٹنگ نہیں کرتا ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا جوینائل کے بارے میں اپنا اہم رول ادا کرتے ہوئے حکومت کو ضروری تجاویز اور مسائل کا حل پیش کرسکتے ہیں جس سے جوینائلز کیلئے ایک صحت مند ماحو ل پیدا ہوسکتا ہے۔چیف جسٹس جے اینڈ کے ہائی کورٹ بدر دُریز احمد نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام شراکت دار جنہوں نے کانفرنس میں حصہ لیا کو چاہئے کہ وہ جوینائل جسٹس ایکٹ کی مؤثرعمل آوری کے لئے مستقبل کے لائحہ عمل کو ترتیب دیں۔چیف سیکرٹری بی بی وِیاس نے اس موقعہ پر کہا کہ یہ کانفرنس ہمارے مستقبل کے بچوں کو وقف کیا جاتا ہے جس کا انعقاد بالکل صحیح موقعہ پر ہوا ہے اور زبردست اہمیت کا حامل ہے ۔وِیاس نے کہاکہ بچوں کے مفادات کو ہمیشہ اوّلین ترجیحات میں شامل کیا جانا چاہئے۔انہوںنے کہا کہ تنازعات و فسادات میں ملوث بچے متاثرین میں گنے جائیں نہ کہ مجرمانہ حرکات میںملوث ۔اُنہوں نے کہاکہ پچھلے تین دہائیو ں میں نامساعد حالات میں سب سے زیادہ بچے ہی متاثر ہوئے اور جوینائلز کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور سماج کی طرف سے ان بچوں کی طرف ضرورت کے مقابلے میں بہت کم توجہ دی گئی۔ممبر جوینائل جسٹس کمیٹی جے اینڈ کے ہائی کورٹ جسٹس سنجے کمار گپتا نے اپنے خطاب میں تمام شراکت داروں کو مشترکہ طور کا م کرنے پر زور دیا اور جوینائلز کیلئے صحت مند ماحول پیدا کرنے کے لئے کہا۔اُنہوں نے کہا کہ ہر شراکت دار کے لئے ضروری ہے کہ وہ بچوں کی بہبودی کو ہمیشہ ترجیح دیں ۔سپیشل ڈی جی وی کے سنگھ نے اس موقعہ پر یقین دلایا کہ جے اینڈکے پولیس محکمہ جوینائلز کے لئے صحت مند اور محفوظ ماحول پیدا کرنے کے سلسلے میں تمام تر اقدامات کرے گا۔چیئرمین جوینائل جسٹس کمیٹی جے کے ہائی کورٹ جسٹس علی محمد ماگرے نے اس موقعہ پر شکریہ کی تحریک پیش کی۔