قدرت مہربان مگرانتظامی وحکومتی عدم توجہی سے خطہ سیاحتی نقشہ سے دور قدرتی حسن سے مالا مال منڈی میں سیاحت کے وسیع ترامکانا ت موجود سلطان پتھری کی جامع ترقی کےلئے 6.5کروڑ روپے کے پروجیکٹ پر جلد کام شروع ہوگا:سی ای او

خواجہ اعجاز
منڈی// سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی قدرتی حسن سے مالامال ہے۔ یہاں پر درجنوں ایسے صحت افزا مقامات ہیں، جنہیں اگر سیاحتی نقشہ پر لایاجائے تو وہاں پر ملکی وغیرملکی سیاح بھی آنے کو ترجیحی دیں گے۔منڈی میں جبی طوطی، نیڑیاں،میدان،لورن کی وادی،ساو¿جیاں کی وادی ،شکاری پوسٹ، ٹیری،تھان پیر،نور پور،ڈنہ لورن،باگ سر،درہ وانسی،درہ مرگ’بڑی بہک وغیرہ کئی خوبصورت مقامات ہیں جنہیں ترقی دینے کے لئے حکومت وانتظامیہ کی طرف سے کوئی قدم نہ اٹھایاگیا۔عبدالرشید پرے ایک بزرگ جنکی عمر بیاسی سال ہے کہتے ہیں کہ اگرایک بار ضلع انتظامیہ ان علاقوں کا دورہ کرے تو یقیناً ٹورازم کے کروڑوں روپیوں کو وہ حکومت سے واگزار کروا کے انکو ترقی کے مراحل طے کروا سکتی ہے۔لال دین نامی ایک اور عمر رسیدہ بزرگ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی حکومت کو ان علاقوں کی توجہ دینے کے بارے میں نہیں سنا ہے ۔ان کے مطابق یہ دلکش میدان پہلگام اور گل مرگ سے سو گنا بہتر ہیں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ آج تک کسی بھی لیڈر یا نمائندہ نے حکومت کے سامنے نقشہ ہی نہیں پیش کیا جسکی بدولت یہاں پر بے روزگاری کو بھی دور کیا جا سکتا ہے۔منڈی میں موجود سیاحت کے وسیع ترامکانات کو ترقی دینے سے یہاں پرمقامی نوجوانوں کے لئے روزگارکے وسیع ترامکانات پیدا ہونگے اور ساتھ ہی ان کا معیار حیات بھی بہتر ہوگا۔ قدرت تو منڈی پر مہربان رہی ہے لیکن انتظامیہ اور حکومت کی بے رخی سے خوبصورت علاقے سیاحتی نقشہ پر تو دور انتظامیہ کی فہرست میں شامل تک نہ ہیں۔ اس سلسلہ میں جب پونچھ ڈولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر ملک زادہ شیراز الحق سے رابطہ قائم کیاگیا تو انہوں نے بتایاکہ محکمہ سیاحت کی طرف سے منڈی میں متعدد پرورجیکٹ شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ جیالاں میں1.5کروڑ روپے کی لاگت سے پارک تعمیر کی جارہی ہے۔نندی چھول میں ٹریک بیس کیمپ پر کام شروع ہے۔اس کے علاوہ 6.5کروڑ روپے کی لاگت سے سلطان پتھری کی جامع ترقی کے لئے ایک پروجیکٹ ہے جس پر بہت جلد کام شروع کیاجائے گا۔ اس کے علاوہ گلی پنڈی، اعلیٰ پیر منڈی اور بٹل کوٹ میں ٹورسٹ ہٹس تعمیر کی جائیں گی۔ لورن میں کیفٹیریا بھی بنانے کا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر مقامی لوگ تعاون کریں تو بہت پروجیکٹو ں پر کام ہو لیکن اراضی حصولیابی اور پر اس پر عدالتی طوالت آڑے آجاتی ہے۔