ہائر سیکنڈری واڑوان آفتی کے 350 طالبات کا مستقبل مخدوش

ذوالفقار علی
کشتواڑ//ضلع کشتواڑکے علاقہ واڑوان آفتی میں قائم ہائرا سیکنڈری اسکول میں لیکچراروں کی خالی پڑی آسامیوں کی وجہ سے تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ اس اسکول میں 350طلاب زیر تعلیم ہیں اور انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کر نے کے لئے منظور شدہ لیکچراروں کی کئی آسامیاں خالی پڑی ہیں جسکا خمیازہ اس پسماندہ علاقہ کے اسکول میں زیر تعلیم غریب بچوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ تدریسی عملے نے بھی سکول کے نظام کو متاثر کر رکھا ہے۔ا سکول میں زیر تعلیم طلباءنے اُڑان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں غریب بچے روزانہ کئی میل پیدل سفر طے کر کے اسکول پہنچتے ہیں تاہم تدریسی عملہ کی کے باعث انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ریاضی کے مضامین کے لیکچرار ہیں جس کے نتےجے میںبچے اسکول آنے کے بجائے اپنے گھروں میں ہی امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں کیو نکہ لیکچراروں کے بغیرا سکول میں وقت ضائع کر نے کے بجائے گھروں میں قیام بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں اس سال کا تعلیمی سال اب اختتام کو پہنچے والا ہے اور امتحانات سر پر ہیں وہیںبیشتر اہم مضامین کے اساتذہ کی عدم موجوگی میں ان کا سلیبس نامکمل ہے اور مستقبل کو لے کروہ مایوس ہیں۔ واڑوان مرگی کے مقا می سابق سرپنچ محمد یوسف و سابق سرپنچ غلام محمد نے اُڑان سے بات کر تے ہوئے کہا کہ تدریسی عملہ کی نایاب سے سینکڑوں بچوں کا مستقبل داﺅ پر لگا ہوا ہے ۔انہوں واڑون آفتی ہائیر اسیکنڈری سکول میں نظام تعلیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ و اڑون ہائیر اسیکنڈری اسکول میں فوری طوری پر تدریسی عملہ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے تاکہ تعلیمی نظام میں بہتری آسکے۔