ریاسی کے مذہبی وسیاحتی مقام پرسیاڑھ بابا پرالمناک سانحہ

ریاسی کے مذہبی وسیاحتی مقام پرسیاڑھ بابا پرالمناک سانحہ
پتھر کھسکنے سے 7 افراد ہلاک، 3درجن سے زائد زخمی
کئی ایک کی حالت اسپتال میں انتہائی نازک ،احتیاطی طور پر آبشار کے نیچے نہانے پر آئندہ احکامات تک روک
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر کے ضلع ریاسی کے سیاحتی ومذہبی مقام سیاڑھ بابا میں واقع آبشار کے اوپری حصے سے بڑے بڑے پتھروں کے کھسک کر نیچے گرنے سے کم از کم 7 افراد ہلاک جبکہ تین درجن سے زائد دیگر زخمی ہوگئے ۔ یہ حادثہ اتوار کو سہ پہر قریب ساڑھے تین بجے پیش آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سحر بابا جو کہ ایک سیاحتی مقام کے ساتھ ساتھ مذہبی لحاظ سے ایک مقدس جگہ بھی سمجھتی جاتی ہے، میں ایک سینکڑوں فٹ بلند آبشار واقع ہے۔ اتوار کو سینکڑوں کی تعداد میں عقیدتمند اس آبشار پر نہانے کی غرض سے آئے تھے۔ اچانک ساڑھے تین بجے آبشار کے اوپری حصے سے بھاری برکم پتھر نیچے گرآئے اور کم از کم تین درجن عقیدتمند ان کی زد میں آگئے‘۔ عین شاہدین کے مطابق بعد دوپہر شیر بابا واٹر فال پر لوگ پانی کے جھرنوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے کہ اچانک پہاڑی سے بڑے بڑے پتھر نیچے گر آئے اور سیاحوں کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملا کیونکہ پتھرتیزی سے نیچے آئے اور کوئی بھی بچ نہ سکا۔جس وقت حادثہ پیش آیا اُس وقت سیاحتی مقام پر پانچ سو کے قریب ملکی اور مقامی سیاح موجود تھے۔ واقعہ پیش آتے ہی ہر طرف چیخ و پکار کی آواز سنائی دی جس دوران مقامی لوگوں اور پولیس و سیول انتظامیہ کے اہلکارروں نے موقعہ پر پہنچ گئی بچاﺅ کارروائیاں کا سلسلہ شروع کیا ۔جائے واردات سے چار سیاحوں کی نعشیں بر آمد کی جبکہ 3درجن سے زائد سیاحوں کو زخمی حالت میں دیکھ کر انہیں علاج و معالجہ کیلئے مختلف اسپتال میں داخل کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی خبر پھیلتے ہی پولیس ، فوج اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں جائے موقع پر پہنچ گئی اورانہوں نے تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے تاہم زخمیوں میں سے کئی ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے ۔ المناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب بیرون ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاح آبشار میں نہانے کا لطف لے رہے تھے جس دوران اچانک نزدیکی پہاڑی سے بھاری پتھر گر آئی ۔ ضلع ریاسی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس طاہر بٹ نے یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب درجنوں لوگ آبشار پر نہارہے تھے۔ انہوں نے بتایا ’حادثے میں کئی لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ 26 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بیشتر زخمیوں کو مقامی اسپتال میں ابتدائی مرہم پٹی کے کے بعد گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں اور کٹرہ میں واقع شری نارائنا اسپتال منتقل کیا گیا ہے‘۔ طاہر بٹ نے بتایا کہ احتیاطی طور پر آبشار کے نیچے نہانے پر اگلے احکامات تک روک لگائی گئی ہے۔ احتیاطی طور پر آبشار کے نیچے نہانے پر روک لگائی گئی ہے۔ عقیدتمندوں اور لوگوں کو وہاں جانے سے روکنے کے لئے وہاں ریاستی پولیس کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں‘۔ ضلع ریاسی میں سحر بابا دریائے چناب کے کنارے پر واقع ہے۔ وہاں بھگوان شیو سے منسوب ایک مندر بھی قائم ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں کی تعداد میں لوگ درشن کے لئے آتے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق اتوار اور گرمیوں کی وجہ سے آج لوگوں کی ایک بڑی تعداد آبشار پر نہانے کے لئے آئی تھی۔ زخمیوں کو جموں کے میڈیکل کالج و اسپتال اور کٹرہ کے شری نارائنا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے‘۔ زخمیوں میں اترپردیش سے تعلق رکھنے والا ایک سیاح بھی شامل ہے۔بھاری برکم پتھر کے نیچے مزید افراد دبے ہونے کو خارج ا زامکان قرار نہیں دیاجاسکتا ہے۔ مرنے والوں کی ابھی تک شناخت نہ ہوپائی ہے۔بچاو¿ کارروائیاں کافی دیر تک جاری رہیں۔سی آر پی ایف کی126ویں بٹالین کمانڈینٹ پردیپ سنگھ کیلی میڈیکل اور کیویک ایکشن ٹیم کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو موقع پر ہی ضروری امداد فراہم کی۔ سی آر پی ایف ترجمان نے بتایاکہ بروقت کارروائی سی سی آر پی ایف نے کافی قیمتی جانوں کو بچایا۔