جج نے کہا’ سوشل میڈیاپروائرل ویڈیو خود دیکھی ہے ،ضمانت نہیں دے سکتا‘

لال سنگھ کے ’ اشتہاری ملزم ‘ بھائی کا پیشگی ضمانت کیلئے عدالت عالیہ سے رجوع
جج نے کہا’ سوشل میڈیاپروائرل ویڈیو خود دیکھی ہے ،ضمانت نہیں دے سکتا‘
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//بھاجپا لیڈر وسابق وزیر چوہدری لال سنگھ کے بھائی راجندر سنگھ جس کو پولیس نے اشتہاری ملزم قرار دیا ہے،نے پیشگی گرفتاری ضمانت کے لئے عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے لیکن ہائی کورٹ نے بھی انہیں فی الحال ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ CRMC 320/2018راجندر سنگھ بنام سرکار بذریعہ ایس ایچ او ہیرا نگر ضمانت عرضی بدھ کے روز جسٹس سنجے کمار گپتا بنچ کے سامنے سماعت کے لئے آئی جس میں مدعی(ملزم راجندر سنگھ)کی طرف سے سنیئر وکیل بی ایس سلاتھیا ، جوکہ جموں وکشمیر بار ایسو سی ایشن صدر بھی ہیں، کے علاوہ انکور شرما، جگپال سنگھ ودیگر وکلاءپیش ہوئے۔جسٹس سنجے کمار گپتا نے عرضی پر نظر دوڑاتے ہوئے فوری طور کہا”ہاں یہ وہی راجندر سنگھ
ہے، اُس کی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی میڈیا میں نے خود بھی دیکھی ہے، میں تو ضمانت نہیں دے سکتا“۔جسٹس سنجے گپتا نے ضمانت عرضی پر کوئی بھی فیصلہ صادر نہ کرتے ہوئے وکلاءکو مشورہ دیاکہ وہ اس عرضی کوسماعت کے لئے کسی دوسرے بنچ کے سامنے لگائیں، اگر وہ ضمانت دیتے ہیں تو ٹھیک ہے لیکن کم سے کم وہ ضمانت نہیں دے سکتے۔یاد رہے کہ 20مئی 2018کو رسانہ عصمت ریزی وقتل معاملہ کی سی بی آئی انکوائری کے لئے بھاجپالیڈرچوہدری لال سنگھ نے ’ڈوگرہ سوابھیمان ریلی“ جس میں لال سنگھ کے بھائی نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف فعاش زبان استعمال کیاتھا، یہ ویڈیوسوشل میڈیاور قومی میڈیاپر کافی وائرل ہوئی۔پولیس تھانہ ہیرانگر میں ملزم کے خلاف 87/2018زیردفعات501/509ررنبیر پینل کوڈ اور دفعہ66/67انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج ہے ،گرفتاری سے بچنے کے لئے ملزم کہیں روپوش ہوگئے جس پرکٹھوعہ پولیس نے راجندر سنگھ کو اشتہاری ملزم قرار دیکر جگہ جگہ ان کے پوسٹرچسپاں کئے ہیں۔ملزم راجندر سنگھ کے خلاف رنبیر پینل کوڈ کی جودفعات لگائی گئی ہیں، ان میں دفعہ509میں عورت کی عصمت کی توہین کرنے والے کو ایک سال کی سزا، جرمانہ یادونوں ہوسکتا ہے۔ دفعہ501کے تحت جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزا 2سال اورجرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دفعہ 66کے تحت تین سال تک کی سزا اور پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ جبکہ دفعہ67کے تحت تین سال کی سزا اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ ہے اور جرمانہ دس لاکھ تک بھی کیاجاسکتاہے۔