لال سنگھ کے بھائی کی طرف سے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف ناشائستہ گالی گلوچ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی،گرفتار ی جلد متوقع

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ہوسِ اقتدار کی خاطر سیاست دان کس قدر گرسکتا ہے ، اس کی زندہ مثال گذشتہ روز سابق وزیر اور بھاجپا سنیئرلیڈر چوہدری لال سنگھ کی طرف سے کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر میں نکالی گئی ’ڈوگرہ سوابھیمان ریلی‘کے دوران دیکھنے کو ملی جب ان کے بھائی نے شائستگی اور تہذیب کی تمام تر حدود پار کرتے ہوئے ریاست کی خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف انتہائی فحش اورشرمناک زبان استعمال کی۔حیران کن امر ہے کہ ملک بھر اور دنیا بھر میں ’بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿‘ اور’ ناری سمان(’خواتین کی عزت ) ‘کے بلند وبانگ دعوے کرنے والے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ممبر اسمبلی کے بھائی نے ہزاروں کے مجمع ، جس میں خواتین بھی موجود تھیں ، میں اس طرح کی نا شائستہ زبان استعمال کی ۔اگر تین دہائیوں سے سیاست میں سرگرم لیڈر ،جوریاست میں وزیر صحت، وزیر جنگلات وماحولیات اور لوک سبھا کا منتخب رکن رہا ہو، کی ریلی میں ان ہی کے افرادِ خانہ کی طرف سے ایک خاتون سیاست دان کے خلاف اس طرح کی فحش زبان استعمال کی جارہی ہو تو پھر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں سیاست کا معیار کیارہ گیاہے۔ کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر کے گاو¿ں رسانہ میں آٹھ سالہ بچی کی عصمت ریزی اور قتل کے ملزمین کے حق میں ’ہندو ایکتا منچ ‘کے بینر تلے احتجاجی ریلی میں شرکت کی پاداش میں وزارت سے ہاتھ دھونے والے چوہدری لال سنگھ نے گذشتہ روز رسانہ معاملہ کی سی بی آئی انکوائری کرانے کے حق میں کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر کے لونڈی موڑ میں” ڈوگرہ سوابھیمان ریلی“ نکالی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ریلی کے دوران چوہدری لال سنگھ کے بھائی چوہدری راجندر سنگھ نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف انتہائی شرمناک الفاظ اور فحش زبان استعمال کی۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہا ہے جبکہ کچھ نیشنل ٹیلی ویژن چینلوں پر بھی نشر کیا جا رہا ہے ۔متعدد سیاسی ، سماجی ، مذہبی اور تجارتی تنظیموں کے لیڈران نے اس طرح کی ناشائستگی کی سخت مذمت کی ہے۔سوشل میڈیا پر ایک شخص نے لکھا ” اس سے بہ آسانی بی جے پی کے نظریہ کی وضاحت ہوتی ہے کہ وہ خواتین کے بارے میں کیا سوچ رکھتی ہے، بیٹی بچاو¿ کی بات کرنے والوں کو اصل میں بیٹیوں کی کوئی عزت نہیں“۔ایک شخص نے فیس بک پر لکھا”چوہدری راجندر سنگھ اُسی چوہدری لال سنگھ کا بھائی ہے، جس نے ایک بار موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کے متعلق کہاتھا” ہم کانگریسی اس نسل کے کتے بھی اپنے گھروں میں نہیں رکھتے،ہم کتا بھی اچھی نسل دیکھ کر رکھتے ہیں، اس کا قصور نہیں بلکہ یہ بوکھلاہٹ ہے جوکرسی چھن جانے کے بعد آگئی ہے“۔ لیکن 2014پارلیمانی انتخابات کے دوران لوک سبھا کے لئے منڈیٹ نہ ملنے پر انہوں نے اسی بھارتہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی“ ۔ مرتضیٰ علی نامی ایک اسکالر کا کہنا ہے کہ یہ آر ایس ایس اور بی جے پی کا اصلی چہرہ ہے۔ جگدیش ٹھاکر نامی ایک طالبعلم نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے” بے شرم ہے یہ انسان، لعنت ہے اس پر“۔ریاست بھر کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر بھی یہ ویڈو وائرل ہور ہاہے۔ دریں اثناءپولیس نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خلاف گالی گلوچ اور فحش و ناشائستہ زبان استعمال کرنے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی ایم ایل اے چوہدری لال سنگھ کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی ہے۔ ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ پولیس نے اس کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے اور سابق وزیر کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈی جی پی کے مطابق انہوں نے ذاتی طور متعلقہ ایس ایس پی کو ہدایت دی ہے کہ فوری طور ایف آئی آر درج کی جائے۔ ذرائع کے مطابق اس کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے گی۔