کرناٹک میں بھاجپا کی شکست پر جموں میں پردیش کانگریس دفتر پر جشن

کرناٹک میں بھاجپا کی شکست پر جموں میں پردیش کانگریس دفتر پر جشن
انتخابی مہم سے عدالت عظمیٰ تک رجوع میں غلام نبی آزاد کا رول ناقابل فراموش :لیڈران
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی شرمناک شکست پرملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر ریاست میں بھی کانگریس پارٹی کارکنان میں زبردست جشن کا ماحول ہے۔اسمبلی میں امتحان سے پہلے ہی کرناٹک کے وزیراعلی یدی یورپا کے مستعفی ہونے کے بعدسرمائی راجدھانی جموں میں پارٹی صدر دفتر واقع شہیدی چوک میں جشن کا سماں دیکھاگیا جہاں پر کانگریس ورکروں نے ڈھول بجاکر اور آپس میں مٹھائیاں تقسیم کر کے جشن منایا۔کانگریس لیڈران نے کرناٹکہ میں بھاجپا کی شرمناک ہار کا سارا کریڈٹ راجیہ سبھا میںقائد حزب اختلاف میں غلام نبی آزاد کو دیا۔ ان لیڈران کا کہناتھاکہ غلام نبی آزاد نے کرناٹکہ اسمبلی انتخابی مہم کے دوران ناقابل فراموش رول ادا کیا۔ اس کے بعد جب نتائج آئے تو فوری طور پر جنتا دل (سیکولر)کو غیر مشروط حمایت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کرناٹکہ میں حکومت سازی کی طرف اہم قدم بڑھایا۔ جنتا دل سیکولر اور کانگریس کے درمیان دوستانہ تعلقات میںغلام نبی آزاد نے اہم رول ادا کیا۔ سبھی ممبران کے متفق ہونے اور ان کے دستخط لینے کے بعد گورنر کو مکتوب لکھاگیا لیکن گورنر نے بھاجپا کو حکومت بنانے کی پیش کش کی۔ اس وقت بھی غلام نبی آزاد نے فوری طور قانونی چارہ جوئی کا راستہ اختیار کیا اورکپل سبل اور دیگر سنیئرلیڈران کے ساتھ مل کر عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا۔ عدالت عظمیٰ کے تاریخی رول کی وجہ سے آج پھر لوگوں کااعتماد جمہوری اداروں پر اعتماد بحال ہوگیا ہے۔ کانگریس لیڈران کا کہناتھاکہ غلام نبی آزاد نے نہ صرف جمہوری اداروں کو روندنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی اکڑ کو توڑا بلکہ جمہوریت کی بالادستی کے لئے بروقت تاریخی رول نبھایا ۔لیڈران کا مزید کہناتھاکہ غلام نبی آزاد جیسے سرکردہ رہنماو¿ں کی ہی بدولت کانگریس جماعت کی مضبوط بنیاد کھڑی ہے ۔سوشل میڈیا پربھی لوگوں نے اس حوالہ سے اپنے تاثرات ظاہر کئے ہیں۔ سابقہ ایم ایل سی اور کانگریس سنیئرلیڈر مرتضیٰ خان نے لکھا کہ”آزاد صاحب نے مودی کو’سٹ‘کرادی“۔ایک کانگریس لیڈر نے فیس بک پر طنزیہ انداز میں لکھا”آج فیس بک پر سناٹا کیوں ہے‘۔کانگریس لیڈر اور ایم ایل سی نریش کمار گپتا نے لکھا” وزیر اعظم نریندر مودی جی کرناٹکہ میں ناٹک ختم۔ انہوں نے مزید کہاکہ کرناٹکہ کے گورنر کوآئین اور گورنر ہاو¿س کی اعتمادیت کو کم کرنے پر مستعفی ہوجانا چاہئے۔وہ اس عہدہ پر بنے رہنے کی اب کوئی بھی اخلاقی جوازیت نہیں رکھتے۔نریش کمار گپتا نے مزید کہاکہ بی جے پی دور ِ حکومت میں جمہوریت کی ضرورت اورجس طرح آئینی ادارے بے معنی ہوتے جارہے ہیں، وہ بدقسمت آمیز ہے لیکن غلام نبی آزاد جیسے قدر آور رہنما نے جو رول نبھایا ہے وہ ہم سب کے لئے مثل راہ ہے۔ کانگریس نائب صدر رمن بھلہ کا کہنا ہے کہ کرناٹکہ میں کانگریس نے انتخابات صرف اقتدار میں آنے کے لئے نہیں لڑے بلکہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی کو بھی قائم ودائم رکھا ہے۔ شہیدی چوک جموں میں ہوئے جشن میں پردیش کانگریس کمیٹی، ضلع کانگریس کمیڈی، یوتھ کانگریس، نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیا، مہلا کانگریس، انٹیک، کانگریس سیوال دل کے سینکڑوں لیڈران نے شرکت کی۔ اس میں کانتا بہن، راویندر شرما، رجنیش شرما، یوگیش سہنی، ٹھاکر منموہن سنگھ، نرمتا شرما، وائی وی شرما، کے ایل گپتا، ششی شرما، نیرج گپتا، ندیم شریف نیاز، بی ایس سمبیال، شیو کمار شرما، پرنو شگوترہ، گردرشن سنگھ، راجیور سنگھ، ستیش شرما، وریندر سنگھ، چیتن وانچھو، وکی دلوترہ، عمران ظفر، سریش ڈوگرہ، چوہدری مقبول، چوہدری شوکت، نگیش نرائین، پردیپ بھگت، میناکشی اروڑہ، انیل کوہلی، امت کپوتر، کریتی گپتا، انیل شرما، پونیت اروڑہ، گوپال شرما، راجیش شرما، پنڈت اوم پرکاش نے کہاکہ کرناٹکہ میں بی جے پی کا جو غرور وتکبر ٹوٹا اس میں کانگریس صدر راہل گاندھی ،غلام نبی آزادکو جاتاہے۔لیڈران نے کہاکہ وہ سپریم کورٹ کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جس نے عین موقع پر تاریخی رول نبھایا۔