چنینی۔ناشری ٹنل میں فضائی آلودگی کو کم کرنے میں حکومت سنجیدہ نہیں

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کی ماحولیاتی کمیٹی نے جموںسرینگرقومی شاہراہ پر تعمیر ہندوستان کے سب سے بڑے سڑک ٹنل جس کی لمبائی9.28کلومیٹر ہے، میںآلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدامات نہ اٹھانے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔کمیٹی نے گذشتہ ماہ بجٹ اجلاس کے دوران اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ میں اس حوالہ سے کی گئی سفارشات پر تادم کوئی عملی کارروائی نہ کرنے پر بھی برہمگی کا اظہار کیاہے۔چیئرمین محمد یوسف تاریگامی کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میںچننئی ۔ ناشری ٹنل میں ہوا کی آلودگی کے مسئلہ پرتفصیلی غوروخوض کیاگیا۔ذرائع نے اڑان کو بتایاکہ اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارتیز، ٹنل کی تعمیراتی کمپنی اور سٹیٹ پالیوشن کنٹرول بورڈ حکام ، کمیٹی ممبران کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا کوئی بھی معقول جواب نہ دے پائے۔حکام نے بتایاکہ پانی کے دو ٹینکر وہاں پر دستیاب رکھے گئے ہیں اور روزانہ پانی کا چھڑکاو¿ کیاجاتاہے، جس کو کمیٹی ممبران نے سراسر جھوٹ قرار ہے، حقیقت یہ ہے کہ صرف اس دن پانی کا چھڑکاو¿ کیاجاتاہے ، جس دن ٹنل سے کسی VIP/VIIPنے گذرنا ہوتاہے۔کمیٹی چیئرمین نے کہاکہ ٹنل کے اندر جوExhaustلگائے گئے ہیں، ان سے دھول وغبارکے اجزا(Dust Particle)جو بہت زیادہ موٹے ہوتے ہیں، باہر نہیں کل پاتے۔کمیٹی چیئرمین محمد یوسف تاریگامی نے سبھی متعلقہ حکام سے کہاکہ یہ ہندوستان کا سب سے لمباٹنل ہے، انسانی جانوں کا مسئلہ ہے، ٹنل کے اندر فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ کمیٹی نے مشورہ دیاکہ ٹنل کے دونوں اطراف اور اند ر بورڈ /بینرز نصب کر کے ہفتہ وار بنیادوں پر آلودگی کی سطح’Pollution level‘کے اعدادوشمار ظاہر کئے جائیں تاکہ گاڑی مالکان، ڈرائیورز اورمسافروں کو پتہ چلے اور ان سے آلودگی پرقابوپانے کے لئے تعاون طلب کیاجائے۔ کمیٹی نے یہ بھی مشورہ دیاکہ عالمی سطح پر اس سے بھی بڑے بڑے ٹنل ہیں، وہاں پر بھی تو آلودگی کو کنٹرول کیاجاتاہے، لہٰذا ایسے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں، وہاں کی اسٹڈی کر کے ، وہی اقدامات یہاں پر بھی متعارف کئے جائیں۔اس دوران حکام نے یہ شکایت بھی کہ گاڑیاں خاص کر ٹرک جو ٹنل سے گذرتے ہیں، ان کے ٹائروں کے ساتھ بہت زیادہ مٹی، کیچڑ ہوتا ہے ، اس سے حالت زیادہ ہی خراب ہورہی ہے۔تعمیراتی کمپنی کے ساتھ اس حوالہ سے معاہدہ میں کوئی بات نہ ہوئی ہے،کہ اس صورتحال سے کیسے نپٹا جائے ۔ یہ آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے، جس کو کمیٹی ممبران نے حق بجانب قرار دیا اور اس بات زور دیاکہ اس مسئلہ سے نپٹنے کے لئے مکیزم اپنایاجائے۔اس اجلاس میں اسمبلی ارکان قانون سازیہ محمد یوسف بٹ ، چوہدری محمد اکرم ، سید باقر رضوی ، اشفاق شیخ جبار ، بشیر احمد ڈار ، دلیپ سنگھ پریہار ، نیلم کمار لنگے ، راجیش گپتا اور انجم فاضلی نے شرکت کی۔ کمشنر سیکرٹری تعمیرات عامہ سنجیو ورما ، چیف انجینئر پی ایم جی ایس وائی جموں ایس پی منہاس ، ڈائریکٹر ماحولیات اوم پرکاش شرما اور این ایچ اے ۔Iکے سینئر افسران نے میٹنگ میں متعلقہ محکموں کی طرف سے ماحول کی آلودگی کو روکنے کے سلسلے میں اقدامات سے میٹنگ کو آگاہ کیا۔سیکرٹری اسمبلی ایم آر سنگھ، چیف انجینئر آر اینڈ بی جموں سدھیر شاہ ،چیف انجینئر پی ایم جی ایس وائی کشمیر غلام جیلانی ، چیف انجینئر پروجیکٹسمپرک / بیکن کرنل راجیش کارل ، ایم ڈی جے کے پی سی سی انجینئر وقار ایم شونٹھو ، منیجر ( ٹی) این ایچ اے ۔Iسرینگر غلام قادر نے بھی میٹنگ موجود تھے۔اجلاس کے دوران سیکریٹری کمیٹی محکمہ تعمیرا ت عامہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاجوکہ آلودگی کو کم کرنے کے لئے اٹھائے جارہے اقدامات کی مانیٹرنگ کریگی اور پھر اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔یاد رہے کہ ماحولیاتی کمیٹی رپورٹ میں جموں ۔ سرینگرقومی شاہراہ پر واقعہ چنینی۔ناشری ٹنل میں تازہ ہواکی کمی اور حد درجہ آلودگی پرمتنبہ کیا تھاکہ اگرٹنل کے اندر آلودگی کو کم کرنے کے لئے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو دم گھٹنے سے انسانی جانوں کا اتلاف بھی ہوسکتا ہے۔گاڑیوں کی بہت زیادہ نقل وحمل سے ٹنل کے اندر بہت زیادہ دھول اور ہوائی آلودگی ہے ۔گاڑیوں کی رفتار پر کوئی کنٹرول نہ ہے، مانیٹرنگ نہ کئے جانے سے صورتحال انتہائی خراب ہے۔ بہت زیادہ ٹریفک نقل وحمل کی وجہ سے فضائی آلودگی کے اخراج کے لئے مناسب Ventilationنظام نہیں ہے اس کے لئے تھوڑی تھوڑی دورہ پر بڑے وینٹی لیشن اور Exhaustersلگائے جائیں۔ ایگزہاسٹ کی اونچائی مزید بڑھائی جائے تاکہ یہ موثر طریقہ سے کام کرسکتے۔ ٹنل کے وسط میں (Bore Hole)طرز پر ورٹیکل وینٹی لیشن سیکشن کے امکانات کو تلاش کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی ۔