جموں و کشمیرریاستی اقلیتی کمیشن قائم ہوگا حکومت نے سپریم کورٹ میں رضامندی ظاہر کی

یو این آئی
نئی دہلی// جموں و کشمیر کی حکومت نے پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے ریاست کی اقلیتوں کی نشاندہی کرکے ریاستی اقلیتی کمیشن قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ سپریم کورٹ میں وکیل انکور شرما کی طرف سے جموں و کشمیر میں غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کے سلسلے میں دائر کی گئی مفادعامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران جموں و کشمیر حکومت نے یہ رضامندی ظاہر کی۔ عرضی گزار انکور شرما نے اپنی درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مذہبی اقلیت کی حیثیت رکھنے والے طبقات کی نشاندہی ہونی چاہئے۔ انہوں نے اقلیتوں کے حقوق کے لئے ریاستی اقلیتی کمیشن کے قیام کا بھی مطالبہ کیا تھا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور اکثریتی طبقہ ہونے کے باوجود انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے اقلیتی طبقہ کے لئے دیئے جانے والے تمام خصوصی پیکیج، مراعات اور بہبودی فوائد موصول ہوتے ہیں۔ انہوں نے اقلیتی سہولیتیں موصول کرنے والے افراد کی نشاندہی کرنے کے لئے عدالت عظمی سے ہدایت جاری کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں ایسے لوگوں کو اقلیتوں کی سہولیات اور خصوصی پیکیج کا فائدہ نہیں دیا جانا چاہئے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل بنچ نے جموں و کشمیر حکومت سے عدالت کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ کی بنیاد پر ایسا کرنے کو کہا۔