جنوبی کشمیر میں تناو ریل سروس معطل

یو ا ین آئی
سری نگر //شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رکھی گئیں۔ یہ خدمات جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں اتوار کی شام پیش آنے والے فائرنگ کے واقعہ میں دو جنگجوو¿ں اور چار عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد وادی بالخصوص جنوبی کشمیر میں پیدا شدہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر احتیاطی طور پر معطل کی گئی تھیں۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے آج (منگل کے روز) چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی‘۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ انہیں گذشتہ شام ریاستی پولیس کی طرف سے ایک ایڈوئزری موصول ہوئی جس میں ریل خدمات کو احتیاطی طور پر منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا ’ہم نے اس ایڈوائزری پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریل خدمات کو آج دوسرے دن بھی معطل رکھنے کا فیصلہ لیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ ریل گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور ریلوے املاک کو نقصان سے بچانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا۔ وادی کشمیر میں گذشتہ برس یعنی سال 2017 کے دوران ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناءپر کم از کم 50 بار جزوی یا کلی طور پر معطل رکھا گیا۔ سال 2016 میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ضلع شوپیان کے پہنو نامی گاو¿ں میں اتوار کی شام فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا۔ فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد ریاستی پولیس کو جائے وقوع سے ایک جنگجو اور چار عام شہریوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ فوج نے فائرنگ کے اس واقعہ کے فوراً بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس کا جنگجوو¿ں کے ساتھ ایک مختصر مسلح تصادم ہوا جس کے دوران ایک جنگجو اور جنگجوو¿ں کے تین اعانت کاروں کو ہلاک کیا گیا۔