آئین ہند کی 73ویں ترمیم جموں وکشمیر ریاست میں لاگو کی جائے ُٰ ُُٰٰپی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت کے تمام وعدے کاغذوں تک محدود:غلام میر

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ//جموں کشمیر پردیش کانگرس پارٹی کے ریاستی صدر غلام احمد میر کی صدارت میں پارٹی کایک روزہ کنونشن منعقد ہوا جس میںحلقہ انتخاب رام بن سے لے کر بھدرواہ ڈوڈہ سے پارٹی کے اعلیٰ عہدیدران سابق ممبران اسمبلی رام بن ،ڈوڈہ،بھدرواہ بھی شامل تھے۔کنونشن کے دوران جموں کشمیر پردیش کانگرس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر کے علاوہ عبدالمجید وانی، رکن قانون ساز کونسل نریش کمار گپتا،سابقہ وزیر محمد شریف نیاز، ایم۔ایل۔سی شام لال بھگت، سابقہ ایم۔ایل۔اے رام بن اشوک کمار ڈوگرہ، جرنل سیکرٹری شاہنواز چودھری، محبوب آزاد، سیکرٹری ندیم شریف و دیگران نے خطاب کیا۔میر بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی۔جے۔پی نے ملک کی جمہویت کو ختم کرنے کی راہ پر لا کھڑا کیا ہے اور ساتھ ہی ریاست میں پی۔ڈی۔پی اتحاد نے مل کر ریاست میں امن امان کو خراب کر رکھ دیا ہے تمام وعدے کاغذوں تک ہی محدود ہیں جبکہ زمینی سطح پر کچھ دکھائی نہ دے رہا ہے ۔محبوبہ مفتی نے ریاست کی خصوصی شناخت کو بھارتیہ جنتاپارٹی کے ساتھ مل کر ختم کر دیا اور آر۔ایس۔ایس کے کلچر کو لاگؤ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جبکہ کانگرس کا ہمیشہ سے ملک و ریاست کے عوام کی فلاح وبہبود اور تمام طبقہ کی یکساں ترقی کی وعدہ بن رہی ہے۔ موجودہ حکومت کے پاس ریاست کے کشیدہ حالات کو قابو میں کرنے کے لئے کوئی پالیسی نظر نہ آ رہی ہے اور ریاست میں پیچھے کے دروازے سے نوکریاں و دیگر ترقیاتی کاموں بشمول جموں کشمیر بنک میں نوکریاں شامل ہیں ۔اکسٹھ ہزار عارضی ملازمین کی مستقلی کو لے کر اْن کے ساتھ بھدا مذاق کیا گیا میر نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عنقریب تعمیر ہونے والے پاور پروجیکٹ میں مقامی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے حکومت پنچائی راج سسٹم میں ترمیم کرے اور ترمیم ایکٹ 73 کو لاگؤ کیا جائے ۔میر نے مزید بتایا کہ مودی سرکار عوام کو سرحدوں پر پْرامن ماحول کرنے میں ناکام ثابت ہو چکی ہے جس کی وجہ سے آئے روز لوگوں و فوجی جوانوں کی قیمتی زندگیاں زیاں ہو رہی ہیں ۔اس موقع پر این۔ایس۔یو۔وائی کے جنرل سیکرٹری ادھے چب،مجیب شیخ،بلاک صدر بھاگواہ رنجیت سنگھ ،سابقہ ایم۔ایل۔اے رام بن اشوک کمار ڈوگرہ ،شاہنواز چودھری جنرل سیکرٹری ،مجیب بٹ کامگار کانگرس لیڈر ،شام لال بھگت ایم۔ایل۔سی برائے پنچائتی راج ،ایم۔ایل۔سی نریش کمار گپتا،سابقہ وزیرمحمد شریف نیاز ،کانگرس سیکرٹری ندیم شریف وغیرہ نے خطاب کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیر و جموں کشمیر پردیش کانگرس پارٹی جنرل سیکرٹری عبدالمجید وانی نے ریاستی و مرکزی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کی غیر ذمہ دارانہ رویہ نے پورے ملک کے عوام کو یرغمال بنا دیا ہے نوٹ بندی ،پھر جی۔ایس۔ٹی نے غریب عوام کو مصائب کے پہاڑ کے نیچے دبا دیا۔وانی نے مزید کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت نے وعدے کرکے ریاست کی عوام کو صرف دھوکہ دیا ہے اور تین سال کی حکومت نے پوری ریاست کو جنت سے جہنم بنا دیا ہے ہر روز سرحد پر نوجوان سپاہی شہات دے رہے ہیں اور وہ اْن کی نعش پر سیاست کر رہے ہیں نائب وزیر اعلی نے بجلی کی ترسیلی کیبل کا کام اپنے ممبران اسمبلی کو بانٹ دیا سڑک کی کشادگی کا کام ایم۔ایل۔کے حوالے کر دیا پھر ترقی کی امیدں رکھنا نادانی ہو گی وانی نے کونوینشن سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کارکنان و پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کو کہا کہ وہ علاقہ میں آپسی بھائی چارہ کو قائم رکھیں جو کانگرس جماعت کا بنیادی اصول اور ایجنڈا ہے اس لئے وقت کو مدے نظر رکھتے ہوئے کانگرس میں شمولیت اختیار کرکے کانگرس کو مضبوطی سے پکڑ کر واپس خدمات حاصل کریں۔وانی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی و پی۔ڈی۔پی کے لوگ دیہی ترقی کے ملازمین کو یرغمال بنا کر حراساں کر کام اپنے لوگوں کو دلا رہے ہیں اور غریب کا حق چھین کر خزانہ کی لوٹ کھسوٹ کی جا رہی ہے ۔وانی نے کہا کہ ہم نے فوڈ سکورٹی ایکٹ کے نفاذ کو عمل میں نہ لایا بلکہ عوامی مفاد کے پیش نظر بل کو منظوری نہ دی لیکن انہوں نے آتے ہی غریب عوام کو راشن ،کھانڈ سے محروم کر دیا بجلی کا کرایہ ایک سو آٹھ سے تین سو ساٹھ کر دیا جو قابل افسوس ہے۔سابقہ وزیر محمد شریف نیاز نے بتایا کہ 2014 کے انتخابات میں عوام کو گمراہ کْن بیانات میں پھنسا کر ووٹ تو حاصل کر لیا اور بڑے بڑے وعدے بھی کئے گئے جو کبھی پورے نہ ہو سکتے تھے جب اْن کو سیراب کرنے کی باری آئی تو اْلٹا عوام کو مصائب سے دوچار ہونا پڑا اب وقت آ گیا ہے جب عوام نے کام کرنا ہے جو اس اتحادی سرکار کو اوقات دکھا دے گی۔ ایم۔ایل۔سی شام لال بھگت ،نریش کمار گپتا نے بھی ریاستی و مرکزی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک و ریاست کا امن و چین چھینے کا ذمہ دار قرار دیا اور نوٹ بندی جیسے غیر ضروری ہتھکنڈوں سے غریب عوام کو زبردست مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے جو لوگ سرکار میں آنے کے لئے لوگوں کی ہمدرد بنتے تھے آج وہی اْسی عوام کا استحصال کر رہے ہیں۔دریں اثناء￿ دو درجن سے زائد بھارتیہ جنتا پارٹی اور نیشنل کانفرنس کے سنیئرلیڈران نے جے۔اے میر کی سربراہی میں کانگرس میں شمولیت اختیار کی اور اْن کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔