جموں وکشمیر کے مسئلے پر سمجھوتہ ممکن نہیں حافظ سعید بے قصور،کارروائی کے لئے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں:عباسی

یو این آئی
اسلام آباد//پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ہندوستان کے ساتھ جنگ کے خدشے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو اس سے بچنا چاہئے ۔ شاہد خاقان عباسی نے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل سے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کل کہا کہ پاکستان کبھی بھی یک طرفہ کارروائی میں ملوث نہیں رہا ہے ۔ وہ ہمیشہ بات چیت کے لئے تیار ہے لیکن جموں وکشمیر کے مسئلے پر سمجھوتہ ممکن نہیں ہے ۔ ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق شاہدخاقان عباسی نے ہندوستان کے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان پر رد عمل میں کہا کہ ہندوستان کے کئی مقاصد ہو سکتے ہیں لیکن کنٹرول لائن پر صورتحال کو سمجھنا چاہئے ۔ قابل غور ہے کہ جنرل راوت نے کہا تھا کہ اگر حکومت کہے تو فوج پاکستان کے ایٹمی دھمکیوں کا جواب دینے اور کسی بھی مہم کے لئے سرحد پار کرنے کو تیار ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے یہ کہہ کر جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کے خلاف کسی طرح کی کارروائی کو خارج کردیا کہ پاکستان میں ان کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں ہے ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جیو ٹی وی کے ایک پروگرام میں حافظ سعید کو نہ صرف بے قصور بتایا کہ بلکہ ان کا نام بھی کا فی عزت سے لیا ۔ انہوں نے کہا کہ “حافظ سعید صاحب کے خلاف پاکستان میں کوئی معاملہ درج نہیں ہے اور اس وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے “۔ عباسی نے حافظ سعید کے خلاف کارروائی کرنے کی بابت پوچھے گئے سوال پر کہاکہ “کارروائی تو اس شخص پر کی جا سکتی ہے جس کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہو”۔ انہوں نے پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہندوستان کے ساتھ جنگ کے خدشہ سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “پاکستان ہمیشہ کہتا آیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں”۔ عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گوادر بندرگاہ کو جو چین-پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پی ای سی) کا نقطہ آغاز ہے ، تجارتی مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جارہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوستان کروڑوں ڈالر کے اس منصوبے کے خلاف پروپیگنڈہ کررہا ہے ۔افغانستان کے مسئلے پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو اپنے مسائل خود حل کرنے ہوں گے ، پاکستان اس میں صرف سہولتیں فراہم کرسکتا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان از خود یہ کام کرے ، باہر سے کوئی بھی اس کے مسائل حل کرنے کے لئے نہیں آئے گا۔