وزیربالی بھگت نے ہڑتالی طبی عملے سے ڈیوٹی پر واپس آنے کی اپیل کی قومی صحت مشن کے ملازمین کی زیادہ تر مانگیں پوری کی گئیں ، باقی ماندہ زیر غور

اڑان نیوز
جموں//وزیر برائے صحت و طبی تعلیم بالی بھگت نے آّج ایوان کو مطلع کیا کہ حکومت نے قومی صحت مشن کے ملازمین کی بیشتر مانگیں پوری کی ہیں جہاں تک کہ اُن کی ملازمتیں باقاعدہ بنانے کی مانگ پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی صحت مشن کے ملازمین کی مانگوں کا جائیزہ لینے کیلئے حکومت نے 4 نفری جو کمیٹی تشکیل دی تھی اُن نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے اور کمیٹی کی سفارشات پر حکومت غور کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی گذشتہ سال ماہ ستمبر میں تشکیل دی گئی تھی اور پینل نے قومی صحت مشن ملازمین کی تعداد ، اُن کی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے کے مالی مضمرات اور دیگر معاملات پر مفصل رپورٹ پیش کی ہے ۔ وزیر آج ایوان میں قانون ساز ست پال شرما ، انجینئر عبدالرشید ، پون کمار گپتا ، یاور احمد میر ، راجیو جسروٹیہ ، آر ایس پٹھانیہ اور محمد یوسف تاریگامی کی جانب سے قومی صحت مشن کے ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی ہڑتال کے بعد مریضوں کو درپیش مشکلات پر اپنی تشویش کا اظہار کرنے کے ردِ عمل میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے ۔ مزید تفصیل دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں قومی صحت مشن کے ملازمین کی تعداد 8402 درج کی ہے اور اُن کی نوکریوں کو ایک ساتھ باقاعدہ بنانے کے خزانہ عامرہ پر 224 کروڑ روپے کا مالی بوجھ پڑنے کا عندیہ دیا ہے ۔ وزیر نے کہا کہ کمیٹی نے ان ملازمین کی نوکریوں کو مرحلہ وار باقاعدہ بنانے کی سفارش کی ہے اور ابتداءمیں 1020 ملازمین کی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے کیتجویز پیش کی ہے جس کے مالی مضمرات 27.41 کروڑ روپے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کمیٹی کی سفارشات پر غور کر رہی ہے ۔ تا ہم وزیر نے کہا کہ حکومت نے قومی صحت مشن ملازمین کی دیگر مانگوں کو پورا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل خواتین ملازمین کے حق میں تین ماہ کی بغیر تنخواہ میٹر نٹی لیو منظور کی گئی ۔ لیکن اب وہ یہ چھٹی تنخواہ کے ساتھ پانا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پی پی ایف حادثہ بیمہ اور دیگر مراعات بھی فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ وزیر نے قومی صحت مشن ملازمین کی لگن اور خدمات کی تعریف کرتے ہوئے اُن سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹیوں پر حاضر ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اُن کی دیگر جائیز مانگوں پر حکومت پہلے ہی غور کر رہی ہے ۔