یوپی کوکا کا استعمال غریبوں، دلتوں اور مذہبی اقلیتوں کے استحصال کے لئے ہوگا: مایاوتی

یو این آئی
لکھنو// بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے اترپردیش کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کو عوام مخالف بتاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نئے قانون کا استعمال غریبوں، دلتوں اور مذہبی اقلیتوں کے استحصال کے لئے کرے گی۔ مایاوتی نے کل یہاں جاری بیان میں کہا کہ مہاراشٹر کے مکوکا کی طرز پر بنائے گئے قانون’کا استعمال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت سیاسی بغض و عناد کیلئے کر سکتی ہے۔ قانون بن جانے سے عام عوام کے لیے یہ لعنت ثابت ہوگا۔ انہوں نے مفاد عامہ میں اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں قانون کا غلط استعمال کرکے معصوم دلتوں، پچھڑوں اور معاشرے کے دوسرے لوگوں کو غلط مقدموں میں پھنسا ر جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو میں حلف برداری لینے پر بی ایس پی کے علی گڑھ کے کونسلر پر فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے کا غلط الزام لگا کر اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بی ایس پی صدر نے کہا کہ مجرموں اور مافیاؤں کی نشاندہی کرنے میں امتیاز برتا جا رہا ہے۔ یہ سب سیاسی بدلہ لینے کی وجہ سے کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی حکومت مجرموں اور مافیاؤں پر قابو کرنے کے نام پر صرف ذات اور خاص فرقہ کے لوگوں کو ہی پھنسا رہی ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی سے وابستہ لوگ ریاست میں قانون کو ہاتھ میں لینے کے ساتھ ساتھ ہر قسم کے منظم جرائم، غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔ حکومت ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے انہیں سرکاری تحفظ دے رہی ہے۔ یہ ایک حد سے زیادہ ہی بدبختانہ صورتحال ہے۔انہوں نے کہا کہ بی ایس پی حکومت کے دوران ریاست میں قانون کا راج تھا۔ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں برتا گیا تھا۔ کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں تھی۔ بی جے پی حکومت کے دوران اس کا سب کچھ الٹا ہی ہو رہا ہے۔عام لوگوں کیلئے معمول کے کام کاج اور معمولی راحت بھی مشکل ہو گئی ہے۔