اسلامک بینکنگ کی شروعات نہیں ہوگی آر بی آئی کا تجویز کو آگے نہیں بڑھانے کا فیصلہ

یو این آئی
نئی دہلی //ہندوستان میں اب اسلامک بینکنگ کی شروعات نہیں ہوسکے گی۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے ملک میں اسلامک بینکنگ کی تجویز کو منظور نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ 2008 میں آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن کی قیادت والی فائنانشیل سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق کمیٹی نے اس کی سفارش کی تھی ، جس کو اب آر بی آئی نے ہری جھنڈی نہیں دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ریزرو بینک نے کہا ہے کہ سبھی شہریوں کیلئے بینکنگ اور دیگر فائنانشیل سروسز کے مکمل اور یکساں مواقع موجود ہیں ، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلامک بینک ایسا بینکنگ نظامہے ، جو سود نہیں لینے کے نظریہ پر چلتا ہے ، کیونکہ سود لینا اور دینا دونوں اسلام میں حرام ہے۔اپنے جواب میں آر بی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہندوستان میں اسلامک بینکنگ لانے کے معاملہ پر ریزرو بینک اور حکومت کی طرف سے غور کیا گیا۔ نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے ایک صحافی کی جانب سے داخل کی گئی آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ چونکہ سبھی شہریوں کیلئے بینکنگ اور دیگر فائنانشیل سروسز یکساں طور پر دستیاب ہیں ، اس لئے تجویز کو آگے نہیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔