پہاڑی وگوجری زبان بولنے والوں کا مشترکہ اجلاس دونوںزبانوںکو10ویں تک اسکولوں مےںلازمی مضمون کے طور پڑھانے کی مانگ

جمشےد ملک
راجوری// سرکاری زبان اردو کی طرح اب حکومت نے گوجری پہاڑی زبان کے ساتھ بھی سوتیلاسلوک کےا ۔سرکار نے حالےہ دنوں مےں کشمےری اورڈوگری زبان کو دسوےں جماعت تک اسکول مےں لازمی قرارد دےا لیکن پہاڑی اور گوجری زبانوں کو نظر انداز کیاگیا۔ خطہ پےر پنجال کےساتھ رےاست کے دےگر اضلاع مےں پہاڑی اور گوجری زبان بولنے والوں نے اس پر برہمگی کا اظہارکرتے ہوئے سرکار کے اس فےصلہ کو دونوں زبانوں کے ساتھ نا انصافی قرار دیا۔ دلچسپ ہے کہ سرکار کے اس فےصلہ کے خلاف گوجری اور پہاڑی زبان بولنے والے اےک پلےٹ فارم پر آکھڑے ہوئے ہیں جس کو ایک اہم پیش رفت کے طور دیکھاجارہاہے۔ اس کی مثال کل اس وقت سامنے آئی جب ڈاک بنگلہ راجوری مےں پونچھ وراجوری اضلاع سے تعلق رکھنے والے پہاڑی اور گوجری زبان بولنے والی اہم شخصیات کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس مےںگفتارچوہدری، ندےم مرزا ،شاداب شاہ ،اسد ،زائد پروےز،طعیب چوہدری،اےڈوکےٹ اظہر چوہدری ،ظہیر مغل و دےگر نوجوانوں نے شرکت کی۔ نوجواں نے پہاڑی اور گوجری زبان بولنے والے سرکار و حزب اختلاف کے لےڈران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان زبانوں کےساتھ ہوئی نا انصافی کے بعد بھی لےڈران خاموش ہیں۔ےہ ناانصافی گوجری اور پہاڑی زبان بولنے والے برداشت نہےں کرےں گے ۔انہوں نے کہا کہ اےک مخصوص علاقہ مےں بولنے والی زبانوں کو شامل کےا گےا جبکہ رےاست کے ہر اےک حصہ مےں بولنے والی زبانوں کو نظرانداز کےا گےا ۔اجلاس کے بعد اےک میمورنڈم سرکار و رےاستی گورنر کے نام بھیجاگیا ۔اس سلسلہ مےں اےک اجلاس پونچھ مےں بھی منعقد ہوگا جس کے بعد نوجواں کا اےک وفد وزیرعلیٰ سے ملے گا۔ میٹنگ کے بعدنوجواں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پر امن طریقہ سے اپنی جدو جہد جاری رکھی جائے گی جب تک ان دونوں زبانوں کےساتھ انصاف نہےں ہو گا۔غور طلب ہے کہ زبان وادب کے حوالہ سے عرصہ دراز بعدپہاڑی اور گوجری طبقہ کے لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر دیکھاگیاہے۔